کراچی میں تیسری بار بلدیاتی انتخابات ملتوی

فائل فوٹو: فیس بک

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ حکومت کی درخواست پر تیسری بار کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے، دارالحکومت میں 23 اکتوبر کو انتخابات ہونے تھے، اس سے قبل اگست میں انتخابات طے تھے جب کہ اس سے پہلے جولائی میں شیڈول کے مطابق پولنگ ہونی تھی۔

جولائی میں سیلاب اور بارشوں کے باعث انتخابات ملتوی کیے گئے تھے جب کہ اگست میں بھی سیلابی صورتحال کی وجہ سے انتخابات ملتوی کرنے پڑے جب کہ اس بار سیکیورٹی نفری کی عدم دستیابی کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی درخواست پر انتخابات ملتوی کیے۔

کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے علاوہ باقی صوبے میں مئی میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے اور صوبے بھر میں صوبائی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اکثریت حاصل کی تھی۔

کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس 18 اکتوبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہوا جس میں ارکان الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے شرکت کی. اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے پُرامن انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کی ایک میٹنگ 11اکتوبر 2022 کو ہوئی جس میں سیکرٹری وزارت داخلہ ، دفاع ، چیف سیکرٹری سندھ ، آئی جی سندھ ، پاک آرمی اور رینجرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

 میٹنگ میں بھی چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ نے یہ درخواست کی تھی کہ کیونکہ پولیس کی نفری کم ہے لہٰذا پاک آرمی اور رینجرز کی ڈیوٹی پولنگ اسٹیشنوں پر لگائی جائے

 الیکشن کمیشن نے اس میٹنگ میں تمام اداروں کو الیکشن کے پُرامن انعقاد کےلئے ضروری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں تاکہ پولنگ کا عمل 23اکتوبر 2022 کو پُرامن طور پر مکمل کیا جائے اب دوبارہ چیف سیکرٹری سندھ نے 14اکتوبر 2022 کو الیکشن کمیشن کو درخواست کی ہے کہ کیونکہ کراچی ڈویژن کے اکثر پولنگ اسٹیشن یا تو انتہائی حساس ہیں یا حساس ہیں اور سندھ گورنمنٹ کے پاس 16785 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے لہٰذا الیکشن کو 3 مہینے کے لئے ملتوی کیا جائے۔

اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ الیکشن کمیشن نےکراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور گزشتہ روز سیکرٹری وزارت داخلہ سے میٹنگ کی اور تحریری طور پر بھی لکھا گیا کہ وزارت داخلہ دیگر امن وامان قائم کرنے والے اداروں بشمول پاک آرمی اور رینجرز کی فراہمی یقینی بنائے تاکہ پولیس کی نفری کی جو کمی ہے اس کو پورا کیا جائے اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے ۔ اس پر وزارت داخلہ نے تحریر ی طور پر مطلع کیا ہے کہ پولیس کی نفری کی کمی کے پیش نظر پاک آرمی اور رینجرز پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکتے، البتہ پہلے کی طرح یہ فورسزکوئیک رسپانس فورس کے طور پر مہیا ہوں گی۔

الیکشن کمیشن نے غور وخوض کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ مذکورہ بالا حالات میں الیکشن کمیشن کے پاس سوائے اس کے کوئی چارہ نہیں کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات فی الحال ملتوی کر دیئے جائیں کیونکہ الیکشن کا پُرامن انعقاد اور ووٹروں کا تحفظ الیکشن کمیشن کی اولین ترجیح ہے ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کراچی میں بلدیاتی انٹخابات کو ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ 15دن کے بعد الیکشن کمیشن کا دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں صوبائی گورنمنٹ اور دیگر امن وامان قائم کرنے والے اداروں سے فیڈ بیک لیا جائے گا تاکہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا جلد ازجلد اورپُرامن انعقاد یقینی بنایا جائے اور الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جاسکے ۔