کراچی-حیدرآباد موٹروے پر 800 کنال زمین پر’بحریہ ٹاؤن‘ اور ’ڈی ایچ اے‘ کا قبضہ
فائل فوٹو: ٹوئٹر
حکومتی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ بحریہ ٹائون اور ڈیفینس ہائوسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے کراچی سے حیدرآباد جانے والے موٹروے سے ملحقہ 800 کنال کے قریب زمین پر قبضہ کرلیا۔
بحریہ ٹائون اور ڈی ایچ اے کے تعمیراتی منصوبے اسی موٹروے پر ہیں اور ان کےخلاف طویل عرصے سے مقامی لوگ احتجاج پذیر بھی ہیں۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کمپنی ’بحریہ ٹاؤن‘ اور ’ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی‘ نے کراچی-حیدرآباد (ایم-نائن) موٹر وے سے ملحقہ 785 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے مالیاتی امور کی جانچ پڑتال کے دوران آڈیٹرز نے مشاہدہ کیا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 491 کنال اراضی پر بحریہ ٹاؤن نے جبکہ ڈی ایچ اے نے 294 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
اخبار نے بتایا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بحریہ ٹاؤن کراچی نے ایم-نائن پر این ایچ اے کی 491 کنال اراضی کو این ایچ اے حکام کی منظوری یا لیز کے معاہدے کے بغیر انٹر چینج کی تعمیر کے لیے استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق آڈیٹرز نے مئی تا جون 2021 میں اس معاملے کی نشاندہی کی لیکن این ایچ اے نے کوئی جواب نہیں دیا، بار بار کی درخواستوں کے باوجود آڈٹ کمیٹی نے اس کی جانچ پڑتال کے لیے اجلاس نہیں بلایا۔
آڈیٹرز نے این ایچ اے پالیسی کے مطابق واجبات کی وصولی کے علاوہ اس بے ضابطگی کے ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کی سفارش کی۔