سندھ حکومت کا سیلاب میں تباہ ہونے والے ہر گھر کو 3 لاکھ روپے دینے کا منصوبہ

اسکرین شاٹ

سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرلیا، جس کے تحت سیلاب کے دوران منہدم ہونے والے ہر گھر کو تین لاکھ جب کہ معمولی متاثر ہونے والےگھر کو ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔

سندھ بھر میں جولائی، اگست اور ستمبر میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد بدترین سیلاب آیا تھا، جس سے 20 لاکھ کے قریب گھر متاثر ہوئے تھے۔

اب سندھ حکومت نے تمام متاثر ہونے والے مکانات کے مالکان کو ریلیف فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے انہیں تین سے ایک لاکھ روپے کی رقم فراہم کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

کے ٹی این نیوز کی رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت مجموعی طور پر 330 ارب روپے کی رقم گھر متاثر ہ خاندانوں میں تقسیم کی جائے گی اور اس کے لیے 110 ارب روپے عالمی بینک سے لیے جائیں گے۔

منصوبے کے تحت 220 ارب روپے کی رقم سندھ حکومت مختلف ڈونر ایجنسیوں سے حاصل کرے گی اور اسی رقم میں سندھ حکومت اپنا بجٹ بھی شامل کرے گی اور مجموعی طور پر گھر متاثرین کو 330 ارب روپے کی رقم مختلف مراحل میں فراہم کی جائے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت سندھ حکومت متاثرین کو مرحلہ وار رقم فراہم کرے گی اور اس سلسلے میں متاثرہ افراد کے بینک اکائونٹس کھلوائے جائیں گے، جہاں ان کی رقم منتقل کی جائے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی سروے کے مطابق سندھ بھر میں سیلاب سے 7 لاکھ سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے جب کہ 10 لاکھ سے زائد گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو تین لاکھ روپے مختلف مراحل میں ادا کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے متاثرین کو گھر بناکر دینے کے لیے بے نظیر پیپلز ہائوسنگ اسکیم کے تحت ایک نئی کمپنی بھی بنالی ہے جو کہ گھروں کی تعمیر کا کام کرے گی اور متاثرین اقساط میں ملنے والی رقم اسی کمپنی کو تعمیرات کی مد میں ادا کریں گے۔

مذکورہ منصوبے سے متعلق پہلے صوبائی کابینہ میں منظوری لی جائے گی، جس کے بعد ہی اس پر کام کرنے کا آغاز ہوگا، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ منصوبے پر کب تک کام کا آغاز ہوگا؟