حیدرآباد سے اغوا ہونے والی ہندو لڑکی کا عدالت میں مذہب تبدیل کرنے کا بیان
فوٹو: ٹوئٹر
حیدرآباد سے رواں برس اگست میں پراسرار طور پر غائب ہوجانے والی ہندو لڑکی چندا مہاراج کو پولیس نے طویل کوششوں کے بعد بازیاب کرواکر مقامی عدالت میں پیش کردیا، جہاں لڑکی نے اپنی مرضی کے مطابق مذہب تبدیل کرکے مسلمان لڑکے سے شادی کرنے کا بیان دے دیا۔
رکن قومی اسمبلی کھیئل داس کوہستانی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں ہندو لڑکی کو اپنی والدہ سمیت دیگر رشتے دار خواتین سے عدالت کے باہر روتے ہوئے ملتے دیکھا جا سکتا ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے سوال کیا کہ انصاف کا یہ نظام ایک معصوم ہندو بچی چندا کو جبری مذہب تبدیلی سے تحفظ فراہم کیوں نہیں کر رہا کب تک ہمارے خاندان تباہ وہ برباد ہوتے رہیں گے؟
انصاف کا یہ نظام ایک معصوم ہندو بچی چندہ کو جبری مذہب تبدیلی سے تحفظ فراہم کیوں نہیں کر رہا کب تک ہمارے خاندان تباہ وہ برباد ہوتے رہیں گے 💔 pic.twitter.com/RYfdst1WcO
— Kheeal Das Kohistani (@KesooMalKheealD) October 20, 2022
اس سے قبل انہوں نے گزشتہ ہفتے چندا مہاراج کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پندرہ سالہ معصوم ہندو بچی چندا مہاراج کے حیدر آباد سے اغوا پر سخت تشویش ہے، ایس ایس پی حیدر آباد سے رابطے میں ہوں اور معصوم بچی کی با حفاظت بازیابی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔
رکن قومی اسمبلی کی جانب سے بچی کے اغوا کا نوٹس لیے جانے والے اور بچی کے والدین کی جانب سے مقامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کے رجوع کے بعد ہی 12 اکتوبر کو بچی کی اغوا کا مقدمہ دائر ہوا تھا۔
ٹھٹہ سے اغوا ہونے والی ہندو لڑکی کا عدالت میں مذہب تبدیل کرنے کا بیان
مقدمہ دائر ہونے کے ایک ہفتے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچی کو دارالحکومت کراچی کے علاقے گلشن حدید سے بازیاب کروایا مگر انہیں مبینہ طور پر اغوا کرنے والے ملزم شمن مگسی کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔
پندرہ سالہ معصوم ہندو بچی چندہ مہراج کے حیدر آباد سے اغوا پر سخت تشویش ہے، ایس ایس پی حیدر آباد سے رابطے میں ہوں اور معصوم بچی کی با حفاظت بازیابی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ pic.twitter.com/poY0su52uj
— Kheeal Das Kohistani (@KesooMalKheealD) October 11, 2022
روزنامہ ڈان نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ چندا مہاراج کو حیدرآباد کے جوڈیشل فور کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہوں نے بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے شمن مگسی سےشادی کرلی۔
لڑکی نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی عمر 15 نہیں بلکہ 19 سال ہے اور انہوں نے اپنی محبت اور مرضی سے ہی مذہب تبدیل کرکے شادی کی۔
سماعت کے دوران بچی کی والدہ آمری نے بھی بیان دیا اور بتایا کہ ان کی بیٹی کے پاس شناختی کارڈ تک نہیں، وہ 15 سال کی ہیں، ابھی نابالغ ہیں، انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
https://twitter.com/NarainDasBheel8/status/1580035473019260928
عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد بچی کو سیف ہائوس منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کا میڈیکل کرانے کا حکم بھی دیا اور کہا کہ جلد ان کے عمر کا تعین کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
دوسری جانب حیدرآباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بچی نے خود مذہب تبدیل کرکے مسلمان لڑکے سے شادی کی تھی اور سارا معاملا لڑکی کے والدین کو معلوم ہے مگر انہوں نے یہ باتیں سب سے خفیہ رکھیں۔
Chanda case: The court made a decision in favor a man who abducted Chanda, a Hindu girl.
Despite the victim's family saying that the girl is a minor, but to no avail. https://t.co/xczpvViB29
— Veengas (@VeengasJ) October 20, 2022
چندا مہاراج اگست میں فیکٹری سے گھر آتے ہوئے پراسرار طور پر غائب ہوگئی تھیں اور ان کے والدین احتجاج کرتے رہے تھے مگر ان کا کسی نے نوٹس نہیں لیا اور اب دو ماہ بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرکے بچی کو بازیاب کراکر عدالت میں پیش کیا ہے۔
سندھ میں ایک ہی ہفتے میں یہ دوسری ہندو لڑکی ہیں، جنہوں نے عدالت میں پیش ہوکر مرضی سے مذہب کرکے مسلمان لڑکے سے شادی کا بیان دیا ہے۔
Another #Hindu #Girl kidnapped in #Pakistan. Chanda Mehraj was the family breadwinner and child. Where is the outrage? https://t.co/4wg4Y7vqWH
— Farahnaz Ispahani فرحناز (@fispahani) October 13, 2022
چند دن قبل ٹھٹہ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکی داندھاری میگھواڑ نے بھی ٹھٹہ کی عدالت میں مرضی سے مذہب اسلام قبول کرکے شاہد اںڑ سے شادی کرنے کا بیان دیا تھا، ان کے والدین نے بھی بتایا تھا کہ ان کی بیٹی کی عمر 15 برس ہے۔
This crying Pakistani Hindu child Chanda abducted by one Shaman Magsi Baloch from Hyderabad, Sindh, was recovered from Karachi only to be handed over by the court back to her tormentor who gang-raped and forcibly converted her to Islam.
That’s Pakistan for Hindus and Christians. pic.twitter.com/7uRW27hvL8
— Sonam Mahajan (@AsYouNotWish) October 20, 2022