سپریم کورٹ نے سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی میں ججز کا کردار ختم کردیا
فائل فوٹو: فیس بک
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی اور انہیں امداد فراہم کرنے کے معاملات کو دیکھنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیاں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرین کی بحالی میں ججز کے کردار کو ختم کردیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ججز شہری اور حکومتی کمیٹیوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں لیکن الگ سے کوئی کمیٹیاں نہ بنائی جائیں اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام ہے اور سیلاب متاثرین کی بحالی اور مسائل سے متعلق تمام کیسز اب ہائی کورٹ میں ہی ہوں گے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق شہریوں پر مشتمل کمیٹیاں حکومت اداروں کے ساتھ کام کریں گے ۔ سپریم کور ٹ نے کہاکہ امداد تقسیم سے متعلق رپورٹس ہائیکورٹ میں جمع کروائی جائیں گی ،کیس ہائیکورٹ میں ابھی زیر سماعت ہے سارے ایشوز وہیں اٹھائے جائیں ، چیف جسٹس نے کہاکہ ہائیکورٹ کا بہت احترام ہے راستے میں نہیں آئیں گے، وکیل متاثرین نے کہاکہ دادو ڈوب گیا بچے مر رہے ہیں ،حکومت فلڈ کمیشن بنائے از خود نوٹس لے ،از خود نوٹس لینا ہم نے بند کردیا ہے اب ایک طریقہ کار ہے ۔ وکیل متاثرین نے کہاکہ حکومت تو صرف امداد کا انتظار کر رہی ہے ۔
سندھ حکومت سے سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کی رپورٹ طلب
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں گزشتہ ماہ ستمبر کے آخر میں ایڈووکیٹ دلبر خان لغاری نے آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت سندھ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق ایڈوکیٹ دلبر خان لغاری نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ صوبائی حکومت سیلاب زدگان کو خوراک، کپڑے، ادویات اور مالی مدد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ یہ معاملہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ متاثرہ لوگوں کو اس مشکل سے نکالا جاسکے کیونکہ قدرتی آفات کے پیش نظر حکام اپنی ذمہ داریاں مؤثر طریقے سے نہیں نبھا رہیں۔
سپریم کورٹ سے قبل سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد بینچ میں بھی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے سینئر وکیل ممتاز لاشاری نے درخواست دائر کی تھی، جس پر سماعتیں کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر کے ضلعی ججز کو حکم دیا تھا کہ وہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں کی نگرانی کریں۔
سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر صوبے بھر کے سول ججز سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں کی نگرانی بھی کر رہے تھے لیکن اب سپریم کورٹ نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔