سچل گوٹھ میں مقیم سیلاب متاثرین کا سہولتوں کی عدم فراہمی پر احتجاج
اسکرین شاٹ
سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد صوبے کے مختلف علاقوں سے دارالحکومت کراچی کے علاقے سچل گوٹھ میں پہنچنے والے سیلاب متاثرین نے سہولتوں کی عدم فراہمی پر حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں خوراک، ادویات اور کپڑے فراہم کیے جائیں۔
دارالحکومت کے علاقے سچل گوٹھ کے مختلف سرکاری اسکولوں سمیت خیمہ بستیوں میں درجنوں سیلاب متاثرین موجود ہیں جب کہ کراچی کے دیگر علاقوں میں بھی صوبے کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے متاثرین موجود ہیں جو آئے دن سہولیات کی عدم فراہمی پر حکومت کے خلاف احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کھانا نہ ملنے اور سہولتوں کی عدم فراہمی کے خلاف سچل گوٹھ میں مقیم سیلاب متاثرین نے احتجاج کیا۔
سچل گوٹھ میں مقیم سیلاب متاثرین کی بڑی تعداد سڑک پر جمع ہوگئی مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ احتجاج کے باعث کراچی لاڑکانہ حیدرآباد شہداد کوٹ آ نے جانے والی ٹریفک 5 گھنٹے تک معطل ہوگئی جبکہ مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
اس موقع پر معشوق علی کانڈرو حزب اللہ کریم بخش اور دیگر نے کہا کہ ہمارا گاؤں نبی بخش کانڈرو سیلابی پانی میں ڈوب گیا تھا اور ہماری فصل بھی تباہی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ابھی تک نہ ہم کو راشن ٹینٹ دی رہی اور بارش کے گندے پانی کی وجہ سے ہمارے بچے اور عورتیں مرد بھی بیمار پڑے ہیں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے 5 گھنٹے کے بعد ٹریفک موٹر وے افسران کی یقین دینی پر دھرنا ختم کیا گیا۔
احتجاج کے باعث بد ترین ٹریفک جام ہوگیا،احتجاج کی اطلاع پر مبینہ ٹاؤن اور سچل تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچی، پولیس کے مطابق مذکورہ علاقے کے تین اسکولوں میں سیلاب متاثرین کو رکھا گیا ہے اور وہاں کے نا قص انتظامات کے خلاف انہوں نے احتجاج کیا، مظاہرین کو مذاکرات کے بعد منتشر کیا گیا۔