سندھ میں مزید 6 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ
فائل فوٹو: فیس بک
سندھ حکومت نے سالوں سے ریگولرائزیشن کے لیے احتجاج کرنے والے اساتذہ کے مستقبل کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیے بغیر مزید 6 ہزار اساتذہ کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سندھ حکومت نے اساتذہ کی بھرتی سے متعلق اشتہار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے بھر میں سیکنڈری اور ہائر اسکول کے 2300 سے زائد اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے، جنہیں سولواں گریڈ دیا جائے گا۔
مذکورہ پوسٹس کے لیے امیدواروں کی تعلیم بی ایس سی اور بی اے ہونا لازمی ہے اور ان میں سے زیادہ تر اساتذہ سائنس کے مضامین میں بھرتی کیے جائیں گے اور امیداروں کی عمر 30 سال تک ہونی چاہیے، تاہم انہیں حکومتی پالیسی کے تحت عمر کی حد میں رعایت دی جائے گی۔
اسی طرح محکمہ تعلیم میں گریڈ 17 کے سبجیکٹ اسپیشلسٹ بھی بھرتی کیے جائیں گے اور ان کی تعداد 1600 کے قریب ہوگی اور امیدوار کا متعلقہ مضمون میں ماسٹر ہونا لازمی ہے۔
محکمہ تعلیم میں گریڈ 17 کے ہی ہیڈ ماسٹرز بھی بھرتی کیے جائیں گے، جن کی تعداد 300 کے قریب ہوگی اور ان کی تعلیمی قابلیت بھی ماسٹر تک ہونی چاہیے۔
اسی طرح محکمہ ایجوکیشن میں تعلقہ ایجوکیشن افسر (ٹی ای اوز) کو بھی گریڈ 17 میں بھرتی کیا جائے گا اور ان کی تعداد 600 تک ہوگی ۔
مذکورہ تمام پوسٹس کو سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے تحت مکمل کیا جائے گا جب کہ محکمہ تعلیم اس کے علاوہ 800 کے قریب میوزک ٹیچر بھی کرے گا۔
میوزک ٹیچر کے امیدواروں کے لیے فائن آرٹس کے طلبہ کو ترجیح دی جائے گی اور انہیں تین ماہ کا میوزک ٹیچنگ کورس کرنا ہوگا، جس کے بعد ہی وہ امتحان میں بیٹھنے کے اہل ہوں گے۔
اگرچہ سندھ حکومت نے مزید 6 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کی تصدیق کردی ہے، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ اساتذہ کو کب تک بھرتی کیا جائے گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ صوبے بھر میں ہزاروں ایسے اساتذہ بھی ہیں جو دو دہائیوں سے کانٹریکٹ پر ملازمت کر رہے ہیں اور وہ اپنی ریگولرائزیشن کے لیے احتجاج پذیر ہیں مگر اس باوجود انہیں مستقل نہیں کیا جا رہا اور دوسری جانب مزید اساتذہ کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔