گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی سیلاب متاثر بچی نے ملزمان شناخت کرلیے
چند دن قبل وحشت کا نشانہ بننے والی سیلاب متاثرہ بچی نے ریپ کرنے والے دونوں ملزمان کو پہچان لیا جب کہ عدالت نے انہیں مزید چار دن کی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
شمالی سندھ کے ضلع شکارپور سے تعلق رکھنے والی 10 سالہ کم سن بچی کو 24 اکتوبر کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی کی مزار کے قریب سڑک سے دو نامعلوم ملزمان کار میں اٹھا کر لے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شکارپور کی سیلاب متاثرہ بچی کا گینگ ریپ
ملزمان نے بچی کو چند گھنٹے بعد واپس ڈولمین مال کے قریب چھوڑا تھا، بچی نے بتایا تھا کہ ان کے ساتھ ملزمان نے ریپ کیا ہے، بچی جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے جب کہ ان کی والدہ کی مدعیت میں اسی دن مقدمہ دائر کردیا گیا تھا۔
پولیس نے واقعے کے ایک دن بعد مشتبہ ملزمان کو بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا،تاہم 26 اکتوبر کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھی ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی اور بعد ازاں ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا گیا تھا۔
پولیس نے گرفتار ملزمان کی شناخت کے لیے 27 اکتوبر کو پریڈ منعقد کی، جس میں کمسن بچی نے ملزمان کو شناخت کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثر بچی کا ریپ کرنے والے ملزمان گرفتار
پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کرکے انہیں مزید چار دن کے ریمانڈ پر حاصل کرلیا جب کہ دوسری جانب کراچی پولیس چیف نے گرفتار ملزمان کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملزمان عادی مجرم لگتے ہیں جو کم سن اور خصوصی طور پر لاوارث بچوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزم غلام رسول کا تعلق سانگھڑ جب کہ خالد لنڈ کو تعلق ٹنڈو الہ یار سے ہے اور دونوں کراچی کے علاقے ڈیفینس میں رہتے ہیں، جہاں وہ نوکری بھی کرتے رہے ہیں۔