پولیس نے کراچی میں سیلاب متاثرہ بچی کا ریپ کرنے والے ملزمان گرفتار کرلیے

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ پولیس نے دارالحکومت کراچی میں سیلاب متاثرہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنانے والے دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
شمالی سندھ کے ضلع شکارپور سے تعلق رکھنے والی 10 سالہ کم سن بچی کو 24 اکتوبر کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی کی مزار کے قریب سڑک سے دو نامعلوم ملزمان کار میں اٹھا کر لے گئے تھے۔
ملزمان نے بچی کو چند گھنٹے بعد واپس ڈولمین مال کے قریب چھوڑا تھا، بچی نے بتایا تھا کہ ان کے ساتھ ملزمان نے ریپ کیا ہے، بچی جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے جب کہ ان کی والدہ کی مدعیت میں اسی دن مقدمہ دائر کردیا گیا تھا۔
پولیس نے واقعے کے ایک دن بعد مشتبہ ملزمان کو بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا،تاہم 26 اکتوبر کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھی ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شکارپور کی سیلاب متاثرہ بچی کا گینگ ریپ

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایک ملزم کو کراچی دوسرے کو ٹنڈو الہٰ یار سے گرفتار کیا، ملزمان کی گرفتاری سی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی۔
پولیس چیف نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے 72 گھنٹے سے کم وقت میں اہم کیس حل کیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے مطابق جو گاڑی واردات میں استعمال ہوئی وہ چند روز قبل ہی گھوٹکی کے رہائشی شخص نے فروخت کی تھی، ایک ملزم واردات کے بعد گاؤں فرار ہوگیا جسے وہاں سے گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے، جبکہ کیس کو مضبوط بنانے کے لئے گاڑی کا کیمیکل ایگزامن اور ملزمان کا میڈیکل کرایا جارہا ہے۔
پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ شہر میں پولیس متحرک ہے اور آپریشن کے ساتھ انویسٹی گیشن کا شعبہ بھی بہتر کام کر رہا ہے۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے بھی بچی کے ساتھ ریپ کے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پولیس اور اعلیٰ حکام کو تفصیلی رپورٹ کے ساتھ طلب کرلیا۔