کراچی میں ہجوم کے تشدد سے ہلاک 2 افراد کے قتل کا مقدمہ درج

کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو ہجوم کی جانب سے تشدد کرکے قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ مقتول اسحاق کے چچا کی مدعیت میں قتل، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ اسحاق اپنے انجینئر ایمن جاوید کے ساتھ سگنلز کی ٹیسٹنگ کے لیے مچھر کالونی آیا تو دونوں افراد کو 200 سے 250 افراد نے پتھروں ڈنڈوں، بلاکوں سے تشدد کرکے قتل کردیا۔

مشتعل افراد نے مقتولین کے زیر استعمال گاڑی کو بھِی توڑ پھوڑ کرکے آگ لگا دی، پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 3 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق گزشتہ روز مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کو تشدد کرکے قتل کرنے کا مقدمہ ڈاکس تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

مقدمہ میں 15 افراد نامزد ہیں جبکہ 200 سے زائد نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ ٹھٹہ کے انجنیئر ایمن جاوید اور نوشہروفیروز کے اسحٰق پنہور کو مچھر کالونی میں مشتعل افراد نے تشدد کرکے 28 اکتوبر کو ہلاک کردیا تھا، پولیس کے مطابق انہیں اغوا کار سمجھ کر علاقہ مکینوں نے ہلاک کیا۔

دونوں افراد مچھر کالونی میں انٹینا چیک کرنے گئے تھے کہ ایک بچے سے راستہ معلوم کرنے پر لوگوں نے انہیں اغوا کار سمجھ کر ان پر حملہ کردیا۔

پولیس کے مطابق دونوں پر 500 سے 600 افراد نے حملہ کیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔