مچھر کالونی میں تشدد سے 2 افراد کو ہلاک کرنے کے الزام میں 34 افراد گرفتار
پولیس نے صوبائی دارالحکومت کراچی میں ضلع ٹھٹہ اور نوشہروفیروز سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان افراد کو ڈنڈوں، پتھروں اور لوہے کی راڈوں سے تشدد کرکے ہلاک کرنے کے الزام میں 34 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔
ٹھٹہ کے انجنیئر ایمن جاوید اور نوشہروفیروز کے اسحٰق پنہور کو مچھر کالونی میں مشتعل افراد نے تشدد کرکے 28 اکتوبر کو ہلاک کردیا تھا، پولیس کے مطابق انہیں اغوا کار سمجھ کر علاقہ مکینوں نے ہلاک کیا۔
دونوں افراد مچھر کالونی میں انٹینا چیک کرنے گئے تھے کہ ایک بچے سے راستہ معلوم کرنے پر لوگوں نے انہیں اغوا کار سمجھ کر ان پر حملہ کردیا۔
پولیس کے مطابق دونوں پر 500 سے 600 افراد نے حملہ کیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
ابتدائی طور پر جمعہ کو دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، ہفتے کے روز ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ یہ تعداد بڑھ کر 34 ہو گئی ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ کچھ شرپسندوں نے یہ افواہ پھیلائی تھی کہ دونوں افراد بچوں کو اغوا کرنے کے ارادے سے علاقے میں گھوم رہے ہیں، جس کے بعد ایک مشتعل ہجوم نے دو افراد کو مار مار کر ہلاک کر دیا اور ان کی گاڑی کو بھی نذر آتش کر دیا۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ واقعے کے مقدمے میں 15 ملزمان اور 200 سے زائد نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں کے علاوہ اب تک واقعے کی ویڈیوز کی مدد سے مزید پانچ مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی نے ڈان کو بتایا کہ موبائل فون کی فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات کی مدد سے کل 10 مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی ہے۔