ناظم جوکھیو کے بھائی اور بیوہ کے بعد والدہ نے بھی قاتلوں کو معاف کردیا

فائل فوٹو: فیس بک

گزشتہ سال نومبر میں  پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی کے فارم ہائوس پر قتل کیے گئے ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو اور بھائی افضل جھوکیو کے بعد ان کی والدہ جمعیت خاتون جوکھیو نے بھی بیٹے کے قاتلوں کو اللہ کے واسطے معاف کردیا۔

ناظم جوکھیو کی کراچی کے علاقے ملیر میں گزشتہ برس تین اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کے فارم ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

میمن گوٹھ کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) خالد عباسی نے بتایا تھا کہ ناظم سجاول جوکھیو کی تشدد زدہ لاش جام ہاؤس نامی فارم ہاؤس سے بدھ کی دوپہر ڈھائی بجے ملی جو ملیر کے جام گوٹھ میں پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کا فارم ہاؤس ہے۔

مقتول کے بھائی اور کراچی کے علاقے گھگر پھاٹک کے سابق کونسلر افضل جوکھیو نے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم پر اپنے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

ان کے بہیمانہ قتل کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے بھی نوٹس لیا تھا اور بعد ازاں مقتول کے ورثا کی جانب سے مقدمہ بھی دائر کروایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو کے قاتل گرفتار نہ ہونے کے خلاف سول سوسائٹی کا احتجاج

 

مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور ان کے بڑے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے ملازموں کو 27 سالہ ناظم جوکھیو کے قتل میں نامزد کیا تھا۔

مقدمہ دائر ہونے کے بعد پولیس نے پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو عبوری تفتیشی رپورٹ پیش کی تھی جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے دو اراکین اسمبلی اور ان کے غیرملکی مہمانوں سمیت 23 مشتبہ افراد کو چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا تھا، تاہم ان کا کردار واضح نہیں کیا گیا تھا۔

اس کے بعد کچھ گرفتاریاں بھی ہوئیں مگر اصل ملزمان گرفتار نہ ہوئے اور وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے ضمانتوں پر بیرون ملک چلے گئے اور پھر ملک میں سیاسی ہلچل مچنے کے بعد مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ نے قاتلوں کو معاف کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی تھی۔

مقتول کی بیوہ کی جانب سے قاتلوں کو معاف کیے جانے کی ویڈیو جاری کرنے کے بعد عدالت میں دوسرا چالان پیش کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پر یہ بتایا گیا تھا کہ ناظم جوکھیو کا قتل حادثاتی طور پر ہوا تھا۔

ناظم جوکھیو کی بیوہ اور بھائی افضل کے بعد ان کی والدہ جمعیت خاتون جوکھیو نے بھی اب عدالت میں قاتلوں کو معاف کرنے کا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عدالت تمام ملزمان کو بری کردیتی ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا،

انگریزی اخبار دی نیوز کے مطابق 28 اکتوبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ملیر) فراز احمد چانڈیو نے اپنے چیمبر میں فریقین کے وکلا کی موجودگی میں ناظم جوکھیو کی والدہ کا بیان ریکارڈ کیا۔

اپنے بیان میں متاثرہ کی والدہ نے کہا کہ اس نے چھ ملزمان جام اویس، محمد معراج، محمد سلیم، محمد دودا خان، محمد سومر اور احمد خان شورو کو بغیر کسی دیت اللہ کے واسطے معاف کر دیا۔

دفاعی وکیل وزیر حسین کے مطابق تاہم مقتول کی والدہ نے دیگر چند ملزمان کو معاف کرنے سے انکار کردیا۔

 

یہ بھی پڑھیں: مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو پر دیور کا تشدد 

 

انہوں نے کورٹ میں قسم نامہ جمع کروایا کہ انہوں نے بیٹے کے 6 ملزمان کو خدا کے واسطے معاف کردیا اور اگر عدالت انہیں چھوڑ دے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتول کے ورثا اور ملزمان نے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 345(2)، 345(4) اور 345(6) کے تحت درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں فریقوں میں سمجھوتہ ہو گیا ہے جس کے تحت مقتول کے خاندان نے ملزمان کو اللہ تعالی کے نام پر معاف کردیا۔

فریقین کی جانب سے دعا کی جاتی ہے کہ یہ معزز عدالت برائے مہربانی اس سمجھوتے کو قبول کرے اور مذکورہ جرم/مقدمہ میں درخواست گزاروں کو بری کردے کیونکہ مقتول کے قانونی ورثا نے اللہ کے نام پر درخواست گزاروں کو معاف کر دیا ہے۔ ان کے خلاف کیس کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہتے۔

بیان ریکارڈ کروانے کے بعد ناظم جوکھیو کی والدہ نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے جذباتی انداز میں بتایا کہ "انہوں نے معاف نہیں کیا، وہ کسی کو معاف نہیں کرنا چاہتیں، ان کا دل کسی کو معاف کرنے کی اجازت نہیں دے رہا”

مقتول کی والدہ نے بتایا کہ انہوں نے جلے دل سے معاف کیا ہے اور وہ دوسرے بچوں کی زندگی سے متعلق پریشان ہیں۔

ناظم جوکھیو کی والدہ کی جانب سے بیان قلم بند کروانے سے قبل گزشتہ ہفتے 22 اکتوبر کو شیریں جوکھیو اور ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے اپنے بیانات ریکارڈ کرواتے وقت بتایا تھا کہ انہوں نے بھی ملزمان کو اللہ کے واسطے معاف کردیا اور اگر عدالت ملزمان کو رہا کرتی ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔

شیریں جوکھیو نے موقف اختیار کیا تھا کہ جام اویس سمیت 6 ملزمان سے صلح ہوچکی ہے، ان کی رہائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

شیرین جوکھیو نے کہا تھا کہ انہوں  نے اپنے حصے کی قصاص اوردیت ملزمان کو معاف کردی ہے اور صلح کیلئے ان پر کوئی دباؤ نہیں، انہوں نے ملزمان کو اللہ کے نام پر معاف کیا۔
بیوہ ناظم جوکھیو کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے 4 بچوں کیلئے قصاص اور دیت دی جائے۔

ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے بیان دیا تھا کہ انہوں نے اللہ کے نام پر ملزمان کو معاف کردیا،

انہوں نے بتایا تھا کہ اپنے بڑوں کے کہنے پر جام اویس ودیگرملزمان کے ساتھ صلح کر لی ہے۔مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ اگر عدالت ملزمان کو کیس سے بری کرتی ہے توکوئی اعتراض نہیں۔ 

اب ممکنہ طور پر عدالت آئندہ ماہ تک کیس کا فیصلہ سنائے گی۔