سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ مچھر کالونی کا نوٹس لے لیا، پولیس افسران طلب

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ مچھر کالونی کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سمیت دیگر اعلیٰ پولیس افسران کو طلب کرلیا۔

ٹھٹہ کے انجنیئر ایمن جاوید اور نوشہروفیروز کے اسحٰق مہر کو مچھر کالونی میں مشتعل افراد نے تشدد کرکے 28 اکتوبر کو ہلاک کردیا تھا، پولیس کے مطابق انہیں اغوا کار سمجھ کر علاقہ مکینوں نے ہلاک کیا۔

دونوں افراد مچھر کالونی میں انٹینا چیک کرنے گئے تھے کہ ایک بچے سے راستہ معلوم کرنے پر لوگوں نے انہیں اغوا کار سمجھ کر ان پر حملہ کردیا تھا۔

پولیس کے مطابق دونوں پر 500 سے 600 افراد نے حملہ کیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

بعد ازاں مقتولین کے ورثا کی فریاد پر ڈاکس تھانے میں مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ابتدائی طور پر 40 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جس میں سے پولیس نے بعض ملزمان کو بعد ازاں چھوڑ دیا تھا۔

پولیس نے گرفتار چار مرکزی ملزمان کا ایک روز قبل ایک ہفتے کا ریمانڈ بھی لیا تھا، تاہم اب سندھ ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی، ڈی آئی جی اور دیگر افسران سمیت حکومت سندھ کے عہیداروں کو بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو بھی رپورٹ کے ساتھ آج ذاتی حیثیت میں  پیش ہونے کا کہا ہے۔