سندھ کابینہ نے نیا بلدیاتی قانون منظور کرلیا
فوٹو: وزیر اعلیٰ سندھ ہائوس
صوبائی کابینہ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی فرمائش پر بنائے گئے نئے بلدیاتی قانون کی منظوری دے دی، جس کے تحت صوبائی دارالحکومت کراچی کے میئر کو زیادہ بااختیار بنایا گیا ہے، تاہم دیگر ڈویژنز کے میئرز کو اتنے زیادہ اختیارات نہیں ہوں گے۔
کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں سندھ کے بلدیاتی قانون کی منظوری دے دی گئی، ترامیم کے بعد کراچی کا آئندہ آنے والا میئر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے)، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سمیت تمام بڑے شہری اداروں کا چیئرمین ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد سیلاب متاثرین کو حکومت سندھ فی کس تین لاکھ روپے معاوضہ دے گی جو گھر خود بنائیں گے۔
ترامیم سے متعلق اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومت کو بھیجی گئی تمام تجاویز اور سفارشات پر غور کرتے ہوئے قانون میں بہتری لائی گئی۔
Karachi (October 31st, 2022) Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah presides over a cabinet meeting at CM House.#SindhCabinet #CMMuradAliShah #SindhCMHouse
Media Cell Team
Sindh Chief Minister House.https://t.co/ggERO3kIgJhttps://t.co/XPyVBUI33Qhttps://t.co/cjIgNjj5Bc pic.twitter.com/ktsyoUXBRf— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) October 31, 2022
اس سے قبل کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ کی منظوری سے صوبے میں سیلابی تباہی اور آبپاشی و نکاسی آب کے نظام کی تعمیر نو کیلئے نئے طریقے تلاش کرنے پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ آئندہ ممکنہ آفات کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 کی شدید بارشوں اور سیلابی آفات کے پیش نظر ہمارا دریائی نظام، دریائے سندھ پر پل، نکاسی آب کے نظام جیسے RBOD، LBOD، MNVاور سیلاب سے بچاؤ کے بند وغیرہ تباہی کے اثرات کو روکنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے ہمیں سیلاب اور آبپاشی و نکاسی آب کے نظام کو نئے سرے سے ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر بات کرنے کیلئے عالمی بینک سمیت تمام ماہرین کو اکٹھا کرنا ہے تاکہ مستقبل میں موسمیاتی دباؤ کو سامنے آنے والی تجاویز کے مطابق حل کیا جا سکے۔
اجلاس کے دوران سندھ کابینہ نے تیزاب کی فروخت، ذخیرہ اندوزی اور خریداری سے متعلق قوانین کی بھی منظوری دی۔
اس حوالے سے بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے صحافیوں کو بتایا کہ قوانین لوگوں پر تیزاب پھینکنے کے جرم کو روکنے کے لیے بنائے گئے ہیں، پوائزن ایکٹ 1919 کے تحت بنائے گئے قوانین کے تحت 18 سال سے کم عمر شخص کو تیزاب فروخت نہیں کیا جاسکتا۔
Sindh CM Syed Murad Ali Shah presides over a cabinet meeting at CM House. The cabinet to discuss flood devastations, relief measure taken by the govt and evolve a strategy to cope up future calamities. pic.twitter.com/o6uYTbwP6t
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) October 31, 2022