سیلاب کے بعد صوبے میں غربت میں 10 فیصد تک اضافہ ہوگا، وزیر اعلیٰ سندھ
فائل فوٹو: ٹوئٹر
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب کے بعد فصلوں، مکانات اور دیگر وسائل کے تباہ ہونے اور لوگوں کی معیشت اور روزگار ختم ہوجانے کی وجہ سے صوبے میں تقریبا 10 فیصد تک غربت میں اضافہ ہوگا۔
سندھ بھر میں سیلاب سے تقریبا 60 فیصد فصلیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ 20 لاکھ سے زائد مکانات بھی منہدم ہوئے، روڈ اور رستے تباہ ہونے کے علاوہ کئی کاروباری مراکز بھی منہدم ہوچکے ہیں اور اندازے کے مطابق سندھ کے 25 لاکھ یومیہ دہاڑی پر کام کرنے والے مزدور بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔
سیلاب کی تباہی کے بعد جہاں صوبے بھر میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے وہیں غذائی بحران نے بھی جنم لیا ہے اور بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں، ایسے میں صوبائی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ صوبے میں 10 فیصد تک غربت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah met with participants of National Security Workshop-24, #NDU at CM House. He briefed them about the measures his govt took to face calamities, COVID-19 and floods-2022 and how he carried out successful uplift projects in different sectors. pic.twitter.com/hQU8pHtlDf
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) November 3, 2022
وزیر اعلیٰ نے وزیر اعلٰی ہائوس میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی سیکورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں 10 فیصد تک غربت میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 2022ء میں سیلاب کے براہ راست اثرات پر جی ڈی پی میں نمایاں نقصان تقریباً 2.2؍ فیصد رہنے، قومی غربت کی شرح میں 3.7؍ سے 4.0فیصد اضافے اور سندھ میں غربت میں 8.9 سے 9.7؍ فیصد اضافہ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کراچی میں سرمایہ کاری ایجنڈے میں سرفہرست ہے، 5برس میں بنیادی طور پر اندرونی سڑکوں، پانی کی فراہمی، نکاسی آب، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، برساتی نالوں اور ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 137.3 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔