سیلاب سے سندھ میں 2 ہزار 444 ارب روپے کا نقصان ہوا، سندھ حکومت
فوٹو: عمیر علی/ ڈان
سندھ حکومت نے کہا ہے کہ سیلاب سے صوبے بھر میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور مجموعی طور پر قدرتی آفت سے 2 ہزار 444 کھرب روپےسے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری بیان کےمطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت سیلاب کی صورتحال اور امدادی کام کا جائزہ لینے کےلیے وزیر اعلیٰ ہائوس میں اجلاس ہوا، جس میں سیدمراد علی شاہ، صوبائی وزراء،
چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور مختلف محکموں کے سیکریٹریز شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین پی پی پی کو خوش آمدید کہتے ہوئے سیلابی صورتحال اور امداد اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کو بتایاکہ سیلاب سے صوبے بھر میں ایک کروڑ20 لاکھ 35 ہزار لوگ متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 70 لاکھ 38 ہزار لوگ بےگھر ہوئے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سیلاب سے صوبے میں مجموعی طور پر 2444 ارب روپے یعنی 11.376 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا، ان نقصانات میں ہاؤسنگ سیکٹر، تعلیم، آب پاشی، پانی و نکاسی آب، لائیو اسٹاک، سڑکیں اور دیگر سیکٹرز شامل ہیں۔
ان کے مطابق فلڈ کنٹرول اور آبپاشی کیلئے 48 ارب روپے، سڑکوں کی مرمت کیلئے 22 ارب روپے، واٹر سپلائی اور نکاسی آب کیلئے 11 ارب روپے، لائیواسٹاک کیلئے 17 ارب روپے، ریسکیو 1122 کو بڑھانے کیلئے 10 ارب روپے، گھروں کی تعمیر کیلئے 110 ارب روپے، پانی اور زراعت کی بہتری کیلئے 24.2 ارب روپے، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کیلئے 42 ارب روپے اور صحت اور سوشل پروٹیکشن کیلئے 94.6 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
اجلاس کےدوران پیپلز پارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ اور دیگر حکام کو ہدایات کیں کہ جن علاقوں میں ابھی پانی موجود ہے اس کی نکاسی جلد کریں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہدایات کیں کہ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ حتمی کر کے شروع کروائیں، ہاریوں کو بیج اور کھاد کی مد میں جو مدد کرنی ہے اس کو فوری شروع کریں۔