سندھ بھر میں گندم کی قلت، آٹے کے بحران کا خدشہ

فائل فوٹو: فیس بک

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہےکہ سندھ بھر میں گندم کی سخت قلت پیدا ہوچکی ہے، جس سے آنے والے دنوں میں آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

اس وقت صوبے بھر میں آٹے کی قیمت 120 سے 140 روپے فی کلو ہے، تاہم اس میں مزید امکان کا خدشہ ہے جب کہ گندم جیسی اہم ترین اجناس کی قلت سے صوبے بھر میں غذائی بحران کا امکان بھی پیدا ہوگیا ہے۔

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 80 ٹن لاکھ گندم کی امپورٹ کی ضرورت تھی لیکن 13 سے 15 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی گئی اور اب ہول سیل گروسرز کے پاس اسٹاک ہی موجود نہیں۔

چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومت نے اب بھی اقدامات نہ کئے تو گندم کی ہول سیل فی کلو قیمت 160 روپے تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے نے مزید کہا کہ گندم کی ہول سیل قیمت 15دن پہلے 84 روپے تھی جو 99 فی کلو پر پہنچ چکی۔

خیال رہے کہ رواں برس شدید بارشوں اور سیلاب کےبعد صوبے میں جہاں چاول کا فصل 70 فیصد تباہ ہوا تھا، وہیں صوبے کے زیادہ تر زرعی علاقوں سے پانی نہ نکالے جانےکی وجہ سے گندم کی کاشت بھی کم ہوئی ہے اور نئے فصل تیار ہونے میں ابھی تین ماہ باقی ہیں۔

صوبے کے زیادہ ترعلاقوں میں تاحال لاکھوں سیلاب متاثرین فلاحی اداروں کی جانب سے فراہم کیے جانے والے راشن پر گزارا کر رہے ہیں اور سندھ بھر میں غذائی قلت بڑھ چکی ہے۔