سندھ میں تشنج اور خناق کے امراض بڑھنے لگے

فائل فوٹو: این آئی سی ایچ

سندھ میں سیلاب اور بارشوں کے بعد جہاں ملیریا، ڈینگی، کالرا اور ہیضہ جیسی بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں، وہیں صوبے بھر میں تشنج اور خناق جیسی خطرناک بیماریوں کے بڑھنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

خناق بیكٹیریا سے پيدا ہونے والی بیماری ہے، متاثرہ شخص کو بخار، گلے ميں خاکستری مائل جهلی کے ٹکڑوں کے ساتھ گلے کی خراش اور سانس ميں دشواری ہوسكتی ہے۔

خناق کی خطر ناک صورتوں ميں، اس سے سانس کے راستے ميں ركاوٹ، قلب کی بندش ، نس كا پھٹنا يا حتی کہ موت بهی واقع ہو سکتی ہے۔.

 يہ بيماری کيريئر یا مریض کے ساتھ رابطے سے پهيل سکتی ہے. کم عام صورتوں ميں، کسی شخص کو متاثرہ اشخاص کی رطوبتوں سے گندی ہونے والی اشياء کے ساتھ رابطے ميں آنے سے يہ بيماری لگ سکتی ہے۔

.جب کہ تشنج ان بیكٹیریا سے پيدا ہوتا ہے جو جلد کےٹوٹے ہوئے حصےسے جسم ميں داخل ہوجاتےہيں اورايک زہر پيدا کرتے ہيں جو اعصابی نظام پر حملہ کرتا، اس سے جسم ميں دردناک اکڑاؤ پيدا ہو سکتا ہے اور جبڑے اس طرح مقفل ہو سکتے ہيں، کہ متاثرہ شخص اپنا منہ نہيں کهول سکتا/سکتی يا کوئی چيز نگل نہيں سکتا۔

.جب تشنج سانس لينے ميں مدد دينے والے پٹهوں کو متاثر کرتا ہے تو مريض کی موت بہت جلد واقع ہو سکتی ہے

دارالحکومت کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ) کے مطابق سال 2022 میں سندھ بھر میں تشنج سے نومولود اور بڑے بچوں کی اموات میں اضافہ ہوا جب کہ مریضوں کی تعداد بھی دگنی ہوگئی۔

ادارے کے مطابق 2022 میں قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں تشنج میں مبتلا 75 بچے لائے گئے جس میں 2 سے 7سال کی عمر کے 38 اور 7 سے 13 سال کی عمر کے 36 بچے لائے گئے۔

قومی ادارہ برائے امراض اطفال کے مطابق تشنج میں مبتلا پانچ سے 13 سال تک کی عمر کے 16 بچے جب کہ ایک سال سے بھی کم  عمر کے 20 بچے انتقال کر چکے ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹر جمال رضا، ماہر امراض اطفال کا بتانا ہے کہ ویکسینیشن نہ ہونے سے خناق کی بیماری سے ملک بھر میں 39 بچےانتقال کر چکے ہیں، تشنج سے اموات کی بڑی وجہ ویکسینیشن کا نہ ہونا ہے۔

ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق سندھ میں ویکسینیشن کی شرح 65 فیصد ہے، روٹین امیونائزیشن کی شرح بہت کم ہے، صرف این آئی سی ایچ کے آئی سی یو میں تشنج میں مبتلا ہر ماہ 5 سے 6 بچے آ رہے ہیں۔

ڈاکٹرجمال رضا کے مطابق روٹین ویکسینیشن نہ ہونے سے خسرہ، ٹی بی، خناق، کالی کھانسی، ٹیٹنس کے کیس دیکھ رہے ہیں۔