صوبائی حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو سندھ بدر کرنے کا فیصلہ
فائل فوٹو: ایجنسیاں
سندھ حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس اپنے ملک یا صوبہ بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا، علاوہ ازیں صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔
سندھ بھر میں سب سے زیادہ افغانی غیر قانونی طورپر مقیم ہیں جب کہ بنگالی، برمی، ایرانی اور دیگر ممالک کے لوگ بھی بڑے پیمانے پر سندھ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں جو کہ صوبے کے امن و امان کے لیے چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن تیز کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے سندھ بھر میں غیرقانونی طورآنے والے غیرملکیوں کو واپس کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ کے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی بڑھانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ملک میں دوبارہ امن امان خراب کرنا چاہتی ہیں، جہاں کرمنلز زیادہ متحرک ہیں وہاں پولیس اور رینجرز کی تعیناتی کی جائے، ہم اپنے ملک، صوبے اور شہروں میں دہشت گردوں کو دوبارہ اٹھنےنہیں دینگے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں نے اسٹریٹ کرائم پر بھی پولیس کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز اسٹریٹ کرائم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز کو پیٹرولنگ بڑھانے کی ہدایت دی اور کہا کہ سندھ پولیس اور دیگر انٹیلی جنس اداروں میں کوآرڈینیشن بڑھانے کا مکینزم بنایا گیا، تمام انٹیلی جنس ادارے روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے رابطے میں رہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اسٹریٹ کرائم میں پراسیکیوشن کو بھی مزید بہتر کرنے اور سندھ بھر میں غیرقانونی طور آنے والے غیرملکیوں کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی بڑھانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کرمنلز زیادہ متحرک ہیں وہاں پولیس اور رینجرز کی تعیناتی کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اگلے 15 دن اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف سخت آپریشن کرنے کا فیصلہ جاری کیا اور بتایا کہ دسمبر میں ڈکیتیوں کے دوران 7 افرادقتل ہوئے ہیں۔