سندھ بھر کے 50 افسران کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری
فوٹو: فیس بک
محکمہ انسداد کرپشن (اینٹی کرپشن) نے صوبہ بھر کے 50 اعلیٰ سرکاری افسران سمیت صوبے سے40 ہزار سرکاری بوریوں کے گم ہونے کی تفتیش کی منظوری دے دی۔
محکمہ اینٹی کرپشن کا کرپشن کیسز سے متعلق اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف سیکریٹری سندھ نے کی، اجلاس میں انسداد بدعنوانی کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی، جنہوں نے اجلاس کو صوبے میں کرپشن بڑھنے پر آگاہی بھی دی۔
اجلاس میں متفقہ طور پر 50 سرکاری افسران کے خلاف کرپشن کی انکوائری منظور کی گئی، اس کے ساتھ ساتھ اجلاس میں نیو سندھ سیکریٹریٹ و دیگر منصوبوں میں کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف ایف آئی آر اور سٹھارجہ، سوبھو ڈیرو اور چانڈکا میں 40 ہزار گندم کی بوریاں غائب ہونے پر انکوائری کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ سابق ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک نصر اللہ، سابق ڈی ایف سی خیرپور کے خلاف اوپن انکوائری ہوگی جبکہ فوڈ انسپکٹر مختیار اور ارشاد کلہوڑو کے خلاف کرپشن انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں حیدر آباد میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث سابق ریجنل ڈائریکٹر ایس بی سی اے نوید عاصم، موجودہ ریجنل ڈائیکٹر عبد الحمید زرداری اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹرز کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔