40 سے کم مارکس لینے والے آئی بی اے ٹیسٹ پاس امیدواروں کو آرڈر نہ دیے جائیں، سندھ ہائی کورٹ

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) سکھر یونیورسٹی کی جانب سے لیے گئے اساتدہ کی بھرتی کے ٹیسٹ میں 40 سے کم مارکس حاصل کرنے والے امیدواروں کو بھرتی کرنے سے روک دیا۔

آئی بی اے سکھر نے 2021 میں ہزاروں اساتذہ کو بھرتی کرنے کے لیے ٹیسٹ لیے تھے، جس میں صوبے بھر سے سوا لاکھ نوجوانوں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا تھا۔

صوبائی حکومت نے ٹیسٹ میں مختلف مضامین میں 45 سے زائد مارکس حاصل کرنے اور مجموعی طور پر 60 فیصد مارکس لینے والے امیدواروں کو پاس کرنے کی قانون سازی کی تھی مگر ٹیسٹ کے دوران بڑے پیمانے پر امیدوار انتہائی کم ٹیسٹ لے سکے تھے۔

انتہائی کم امیدواروں کے پاس ہونے کے بعد صوبائی حکومت نے اہلیت کا معیار کم کرکے 40 مارکس لینے والے امیدواروں کو بھی بھرتی کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس باوجود کئی علاقوں میں اساتذہ کی بھرتی کا عمل ہونا ممکن نہیں تھا، کیوں کہ سیکڑوں دیہی علاقوں میں امیدواروں نے 40 سے بھی کم مارکس حاصل کیے تھے۔

مذکورہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے ایسے علاقوں کو ہارڈ ایریا قرار دے کر اہلیت کا معیار مزید کم کرکے 33 سے زائد مارکس لینے والوں کو بھی بھرتی کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس ضمن میں درجنوں امیدواروں کو آفر آرڈرز بھی دیے جا چکے ہیں۔

سندھ حکومت نے حالیہ تین سال میں اہلیت کا معیار کم سے کم کرکے مجموعی طور پر 40 ہزار سے زائد اساتذہ کو بھرتی کیا، تاہم ہزاروں امیدوار ایسے بھی تھے جن کے مارکس 33 سے زائد اور 40 کے قریب تھے مگر انہیں آفر آرڈر نہیں ملے، جس وجہ سے انہوں نے احتجاج بھی کیا اور بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا۔

ایسے امیدواروں کی درخواستوں پر سندھ ہائی کورٹ سکھر بینج نے 12 جنوری کو سماعت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو 40 سے کم مارکس والے امیدواروں کو آفر آرڈر نہ دینے کی ہدایت کردی

جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تعلیم کے معاملے میں پورا سندھ ہارڈ ایریا بنا ہوا ہے، کچھ علاقوں کو ہارڈ ایریا قرار دینا درست نہیں۔

دوران سماعت عدالت نے سیکریٹری تعلیم کو صوبے میں ہارڈ ایریا قرار دیے علاقوں کی فہرست 26 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے دوران سماعت عدالت میں موجود سرکاری افسران کو مخاطب ہوتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کمرہ عدالت میں موجود کسی بھی افسر کے بچے سرکاری اسکولوں میں نہیں پڑھتے، پورا سندھ ہارڈ ایریا بنا ہوا ہے۔

سماعت کے دوران درخواست گزار امیداروں کے وکلا نے دلائل دیے کہ سندھ حکومت 55 مارکس لینے والے امیدواروں کو بھی نظر انداز کرکے 40 سے کم مارکس لینے والے امیدواروں کو بھرتی کر رہی ہے۔

عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کو 40 سے کم مارکس لینے والے امیدواروں کو بھرتی کرنے سے روکتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا۔