سندھ حکومت کا بند پڑے ساڑھے 4 ہزار اسکول کھولنے کا دعویٰ

فائل فوٹو: فیس بک

ایک طرف تو سیلاب کی وجہ سے سندھ بھر میں ہزاروں اسکول تباہ ہوگئے اور تاحال متعدد اضلاع میں سیکڑوں اسکول بند پڑے ہوئے، تاہم دوسری جانب صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم نے تاریخ میں پہلی بار بند پڑے ہوئے ساڑھے چار ہزار اسکول کھولے ہیں۔

محکمہ تعلیم کے سیکریٹری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وزارت تعلیم کی کوششوں سے صوبے بھر میں کئی سال سے بند پڑے چار ہزار 430 اسکول کھولے گئے ہیں، جس وجہ سے داخلائوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

صوبائی سکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری کے مطابق میرٹ پر 53 ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے بند اسکول کُھل رہے ہیں اور گلی محلوں کے نجی اسکول بند ہونا شروع ہوگئے، جبکہ اب نئے اسکول کھولنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس کا آغاز ضلع مٹیاری سے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی 53 ہزار بھرتیاں مکمل میرٹ پر ٹیسٹ کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے اس پر کوئی دباؤ قبول نہیں کیا، اسی لیے کوئی ان بھرتیوں پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ ان بھرتیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں اور نہ صرف بند اسکول کھل رہے ہیں بلکہ نئے اسکول بھی قائم ہو رہے ہیں۔