نوڈیرو میں جرائم پر قابو پانے کے لیے مقامی افراد کو اسلحہ فراہم
فوٹو: ڈان
شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے شہر نوڈیرو میں بڑھتے جرائم پر قابو پانے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مقامی قیادت کی ہدایات پر کمیونٹی پولیس کی طرز پر مقامی لوگوں کو اسلحہ فراہم کردیا گیا۔
نوڈیرو میں ماضی میں بھی اسی طرح کا چوکیداری سسٹم نافذ تھا جب کہ سندھ کے دیگر شہروں اور قصبوں میں بھی اسی طرح کا نظام رائج رہا ہے۔
کمیونٹی پولیس سسٹم یا چوکیداری کا نظام صوبائی دارالحکومت کراچی سے لے کر ملک کے کئی بڑے شہروں اور قصبوں میں بھی رائج رہا ہے، تاہم حالیہ چند سال میں ایسے نظام کے ختم ہونے کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا۔
لیکن نوڈیرو میں جرائم بڑھ جانے اور پولیس کی جانب سے عوام کی جان و مال کی حفاظت نہ کر پانے کے بعد پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی ہدایات پر چوکیداری سسٹم تیار کرکے مقامی افراد کو بھرتی کردیا گیا۔
اسی حوالے سے انگریزی اخبار ڈان نے بتایا کہ نوڈیرو میں بڑھتے ہوئے جرائم کے سبب کمیونٹی پولیس کے طور پر شہریوں کو اسلحہ اور دیگر سامان فراہم کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ʼپیپلز چوکیداری سسٹمʼ کے تحت تقریباً 2 درجن کے قریب چوکیداروں کو گولیاں اور ٹارچ وغیرہ فراہم کی گئی ہیں ،نظام کی نگرانی کرنے کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ کے سینئر نائب صدر نثار مراد بھٹو، نوڈیرو شہر کے صدر سید ارشد راشدی، جنرل سیکریٹری انور اور اے ڈی بھٹو پر مشتمل 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 24 چوکیداروں میں سے 20 نے اپنی تعیناتی کی جگہوں پر رپورٹ کر دیا جبکہ 4 چوکیدار پیر کو رپورٹ کریں گے، ان لوگوں کو شناخت کے کارڈ اور یونیفارم کے علاوہ ہر مہینے 15 ہزار روپے بھی دیئے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ٹاؤن کو2 سرکل میں تقسیم کیا گیا ہے، جبکہ ہر سرکل میں 6 علاقے شامل ہیں، دو چوکیدار ہر پوائنٹ پر تعینات کئے جائیں گے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نوڈیرو میں مذکورہ نظام کی کامیابی کے بعد اسے قریبی شہروں اور قصبوں میں بھی متعارف کرایا جائے گا اور پھر باالترتیب اسے صوبے کے دیگر اضلاع تک بھی لے جانے کی کوشش کی جائے گی۔