پولیس کا گھوٹکی کے کچے میں 16 ڈاکو ہلاک کرکے 16 مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ پولیس نے شمالی سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گرینڈ آپریشن کے دوران کم سے کم 16 ڈاکوئوں کو ہلاک کرکے ان سے 16 مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کردیا۔

سندھ پولیس نے ایک ہفتہ قبل گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد اور ڈاکوئوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

پولیس آپریشن کے ایک ہفتے گزر جانے کے بعد اب سندھ پولیس نے سندھ اور پنجاب کے دنگل کے علاقوں سے 16 مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ بھی کردیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اختر فاروق نے میڈیا کو بتایا کہ  گھوٹکی کے کچے میں کارروائی کے دوران 16 مغویوں کو بازیاب بھی کرایا گیا۔

گھوٹکی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک

ڈی پی او اختر فاروق نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سندھ اور پنجاب چیک پوسٹ پر 66 افراد کو اغواء ہونے سے بچا لیا گیا۔

دوسری جانب کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری سے پولیس کیلئے جدید ہتھیار خریدنے کیلئے رجوع کیا ہے۔

ہتھیاروں میں ڈرون، بکتربند اور فائر پاور والے ہتھیار شامل ہونگے، اس کے علاوہ سندھ پولیس مشرقی یورپ کے ملک آرمینیا سے بھی جدید رائفلز  اور اندھیرے میں کارگرجدید دوربینوں اور کمانڈاینڈکنٹرول وہیکلز کی بھی خریداری کررہی ہے۔

اس سے قبل دو ماہ پہلے سندھ پولیس نے سندھ حکومت سے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں پر 2 ارب سے زائد ہیڈ منی کی سفارش کی تھی، پولیس نے کشمور، گھوٹکی، شکارپور کے ڈاکوئوں کی سر کی قیمت مقرر کرنے کی درخواست ارسال کرتے ہوئے حکومت کو بتایا تھا کہ ان ڈاکوئوں کی گرفتاری کے لیے تینوں اضلاع میں گرینڈ آپریشن کیا جائے گا۔

سندھ پولیس نے کچے میں چھپے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت کے لیے 2 ارب روپے مانگ لیے