لاڑکانہ کے ایچ آئی وی سے متاثر ہر بچے کو 45 ہزار روپے دینے کا اعلان
فوٹو: ڈان/ سمیرا ججا
صوبائی حکومت نے شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں موذی مرض ایڈز کا سبب بننے والے وائرس ایچ آئی وی کا شکار ہونے والے پر کمسن بچے کو 45 ہزار روپے نقد دینے کا اعلان کردیا۔
اس سے قبل صوبائی حکومت کی جانب سے ہر بچے کو سالانہ 12 ہزار روپے دیے جا رہے تھے، مذکورہ فنڈ دینے کا سلسلہ 2021 میں شروع کیا گیا تھا جب کہ اس کی منظوری 2019 میں دی گئی تھی۔
ضلع لاڑکانہ اس وقت ایچ آئی وی کا مرکز ہے اور ملک میں سب سے زیادہ مریض وہاں پائے جاتے ہیں، لاڑکانہ میں نوزائیدہ بچوں سمیت انتہائی کم عمر بچے، خواتین اور مرد حضرات بھی ڈاکٹرز کی مبینہ غفلتت سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے ایچ آئی وی کا شکار بن چکے ہیں۔
اس بار صوبائی حکومت نے سندھ ایڈز کنترول کی سفارشن پر ایچ آئی وی سے متاثر بچوں کی امدادی رقم 12 ہزار روپے سے بڑھاکر 45 ہزار روپے کردی۔
سنمدھ ایڈز کنٹرول حکام کے مطابق لاڑکانہ کے ایچ آئی وی سے متاثر ہر بچے کو 45 ہزار روپے کی امداد آئندہ ماہ مارچ سے دینا شروع کردی جائے گی اور امدادی رقم متاثرہ بچوں کی والدہ کو فراہم کی جائے گی۔
سندھ ایڈز کنٹرول حکام کے مطابق لاڑکانہ میں ایچ آئی وی متاثرہ بچوں کو امداد سندھ انڈوومنٹ فنڈ کے منافع سے دی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ ہر بچے کی ماں کو 45 ہزار روپے دیے جائیں گے، متاثرہ بچوں کے لیے رقم مارچ کے مہینے میں دی جائے گی۔
اس حوالے سے ڈاکٹر ارشاد کاظمی نے کہا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کی امداد چار گنا کر دی گئی ہے۔
اس وقت پاکستان بھر میں 2 لاکھ سے زائد ایچ آئی وی کے مریض موجود ہیں، جس میں سے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد صرف 60 ہزار تک ہے۔
ملک میں پہلے نمبر پر ایچ آئی وی کے مریضوں کےحوالے سے سندھ ہے اور صوبے کے شمالی ضلع لاڑکانے کو آیچ آئی وی کا مرکز مانا جاتا ہے۔