ایس یو پی کا سکھر سے کراچی تک پیدل مارچ

فوٹو: ایس یو پی

سندھ کے حقوق کیلیے سندھ یونائیٹڈ پارٹی( ایس یو پی) کی جانب سے شمالی سندھ کے سب سے بڑے شہر سکھر سے دارالحکومت کراچی  کے لیے پیدل مارچ کا قافلہ دادو سے اپنی منزل کی جانب نکل پڑا۔

ایس یو پی کے صدر سید زین شاہ کی سربراہی میں 15 فروری کو سکھر سے نکلنے والا قافلہ 23 فروری کی شب دادو پہنچا اور رات کو قافلہ سندھ کے ہیرو مخدوم بلال کے مقبرے پر ٹھہرا، جہاں سے صبح ہوتے ہی قافلہ پیدل دارالحکومت کراچی کے لیے نکل پڑا۔ قافلہ اپنی منزل پر 19 مارچ کو پہنچے گا۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مارچ کا مقصد سندھ میں جاری ظلم وزیادتیوں کو اجاگر کرنا ہہے۔

 

پیدل مارچ کے مختلف شہروں میں پہنچنے پر مارچ کے شرکا پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، رہنماؤں کو تحائف دیے گئے،شرکا نے نعرے لگائے جب کہ ہر شہر سے قافلے میں درجنوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوتے جا رہے ہیں۔

مارچ کے آغاز پر سکھر کے گھنٹہ گھر چوک پر بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سید زین شاہ نے کہا تھا کہ گزشتہ 15 سالوں سے پیپلز پارٹی کے نام پر راج قائم ہے، سندھ کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، 2010ء کا سیلاب ہو یا 2022 ء کا سیلاب، سندھ کو ڈبو کر دنیا سے اربوں روپے لے جا چکے ہیں، لیکن سندھ اور سندھی عوام کی حالت نہیں بدلی ہے، اورنہ کوئی بہتری آئی ہے بلکہ مزید خراب ہوئی ہے۔

 

 

انہوں نے کہا تھا کہ قدرتی وسائل کے باوجود سندھ کے عوام معاشی بحران، بھوک، بے روزگاری، بدامنی، لوٹ مار سمیت کئی مشکلات و مسائل کا شکار ہیں، ہمارا یہ احتجاجی مارچ سندھ کے عوام کی خوشحالی کیلیے کیا جا رہا ہے، سندھ کے عوام کو ہمت دکھا کر کرپٹ لوگوں کا قلع قمع کرنا ہوگا، سندھ کے نام پر سندھیوں کو غدار بنانے کی سازش کی جارہی ہے، اقلیت جس سے نہ صرف سندھ بلکہ ملک خطرے میں پڑ جائے گا۔

سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ لالچی اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچا دیا گیا ہے، سندھ کی خاطر جدوجہد کرنا ہو گی، بے ایمان کرپٹ سیاست دانوں نے ہر پرامن راستے سے بلاک کر دیا ہے،سیاسی وسماجی جماعتیں ظالموں کا احتساب کرنے کیلیے ہمارا ساتھ دیں۔سید زین شاہ نے کہا کہ چند روز قبل سکھر میں ہمارے محنتی رہنما حسیب جونیجو کو بے دردی سے قتل کیا گیا، ایس ایس پی سکھر کی یقین دہانی کے باوجود دیگر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی حقائق سامنے آئے ہیں، ہم کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایس یو پی کے سکھر سے کراچی تک پیدل مارچ کا آغاز