سندھ کی 54 فیصد آبادی بجلی سے محروم ہے, حکومت کا اعتراف
سندھ حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ صوبے کی 54 فیصد آبادی تاحال بجلی کی سہولت سے محروم ہے۔
وزیر توانائی امتیاز احمدشیخ نے سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران محکمہ توانائی سے متعلق ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت سندھ صوبے کے ہر گاؤں میں بجلی مہیا کرناچاہتی ہے, پیپلز پارٹی کے دور میں8572 گاوں کو بجلی دی گئی جن کا ڈیٹا موجود ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گاوں کی تعداد ریونیو ڈپارٹمنٹ جمع کرتا ہے ،اس پر ورلڈ بینک نے بھی اسٹڈی کرائی تھی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس وقت صوبے کی 54 فیصد آبادی بجلی سے محروم ہے۔اس کا سروے ہونا چاہیے کہ کتنے گاوں ایسے ہیں جہاں بجلی نہیں ہے۔ہم نے اپنی کوشش کی ہے بورڈ آف ریونیو کو لکھا بھی ہے۔
اس موقع پر ایم ایم اے کے رکن سید عبد الرشید نے سوال کیا کہ جب 54 فیصد سندھ میں بجلی نہیں ہے تو آپ 15 سال سے اقتدارِ میں کیاکر رہے ہیں؟
صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ اس وقت دیہاتوں کوجتنی بھی بجلی مل رہی ہے یہ ہماری حکومت نے ہی دی ہے۔ اب ہم سولرائز کی طرف بھی گئے ہیں ،ان پر اخراجات کی تفصیلات بھی ایوان میں دیں گے۔
وزیر تونائی نے کہا کہ میں سندھ کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں بجلی کی فراہمی پر بہت تیزی سے کام چل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آصف علی زرداری کی ہدایت ہے کہ گھروں کو سولرائز کریں, امید ہے کہ آئندہ سال بجلی کا ایشو کافی حد تک کم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا جو پلان ہے وہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے دیا ہے تمام صوبوں سے زیادہ پرسنٹیج ہماری ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں ہماری کارکردگی بہت اچھی رہی ہے،آئندہ حکومت بھی ہماری ہوگی۔سولرائز سسٹم صرف سندھ میں ہوگا۔