محکمہ لیبر سندھ میں سیاست دانوں اور صحافیوں کی سفارش پر 17 گریڈ کے 180 ملازمین بھرتی کرنے کی تیاری مکمل

محکمہ لیبر سندھ کی جانب سے سیاست دانوں، وزرا، سرکاری افسران اور صحافیوں کی سفارش پر 17ویں گریڈ کے ڈاکٹرز کو بھرتی کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، ادارے کی جانب سے امیدواروں کی فہرست بھی تیار کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

اہم ترین ادارے میں اعلی عہدوں پر میرٹ کے بجائے سفارش پر ڈاکٹرز کو تعینات کرنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سندھ بھر کے ذہین نوجوانوں میں مایوسی پھیل گئی اور انہوں نے اس عمل پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

اس حوالے سے موقر سندھی اخبار (پنھنجی اخبار) نے ذرائع سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ محکمہ لیبر نے اپنے ماتحت ادارے سندھ سوشل ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ (سیسی) میں آر ایم اوز اور ایل آر ایم اوز کی آسامیاں سیاسی بنیادوں پر بھرنے کی تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں، 180 منتخب امیدواروں کی ممکنہ فہرست بھی تیار کرلی گئی۔

رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ سیاسی بنیادوں پر 180 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے، ایسی ممکنہ فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے، اس فہرست میں 180 امیدواروں کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ میں ذرائع سے بتایا گیا کہ تیار کی گئی فہرست میں امیدواروں کے ناموں کے آگے وفاقی و صوبائی وزرا، مشیروں، سیاستدانوں، حکام اور صحافیوں کے نام لکھے گئے ہیں۔ جنہوں نے ان کی تقرری کی سفارش کی ہے۔

تیار کی گئی مبینہ امیدواروں کی فہرست میں ڈاکٹر نازش رسول، ڈاکٹر سجاد، ڈاکٹر کنیز بتول، ڈاکٹر نصرت سمیجو، ڈاکٹر انعم امتیاز، ڈاکٹر ماریہ سرفراز، ڈاکٹر نوید احمد، ڈاکٹر ریجا ولید، ڈاکٹر عاصمہ بلوچ، ڈاکٹر حنا علی، ڈاکٹر سائرہ، ڈاکٹر مصطفیٰ مغل، ڈاکٹر غزالہ پروین، رابعہ نعیم، تبسم راشد، ڈاکٹر انیلہ عبداللہ، ڈاکٹر صبا رحیم، ڈاکٹر برقہ مراد، ڈاکٹر فائزہ یوسف، ڈاکٹر اقراء شریف، ڈاکٹر ثقلین، نازش محمود، ڈاکٹر نادیہ ٹالپر، ڈاکٹر عمارہ، ڈاکٹر نوید احمد، ڈاکٹر پردیپ کمار، شاہ زیب میمن اور دیگر کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیسی نے بھی ڈاکٹروں کی اسامیاں 180 سے بڑھا کر 240 کرنے کی منظوری دے دی ہے، منصوبے کے تحت 80 افراد کی بھرتی کا اشتہار دیے بغیر انہیں بھرتی کیا جائیگا۔

رپورٹ کے مطابق آر ایم اوز/ایل آر ایم اوز کی 180 سیٹوں پر بھرتی کا اشتہار اخبارات میں جاری کر دیا گیا ہے۔ سیاسی سفارشات پر 180 کے قریب نام موصول ہونے کے بعد 180 کے بجائے 240 پوسٹیں کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 240 سیٹوں پر بھرتی کی منظوری بھی سیسی کی گورننگ باڈی سے لی گئی، ان اضافی 80 سیٹوں کے لیے اخبارات میں کوئی اشتہار جاری نہیں کیا گیا، اس طرح قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گریڈ 16 اور 17 میں تمام بھرتیاں کمیشن کے ذریعے کرنے کا حکم
سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ نے ایک سے زائد مرتبہ دیا تھا کہ گریڈ 16 اور 17 میں تمام بھرتیاں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیں، اس کے باوجود لیبر کاٹی کی جانب سے 240 ڈاکٹروں کی بھرتی کی تیاریاں جاری ہیں۔

یہ اطلاعات بھی ہیں کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ نے پہلے بھرتی کے لیے آئی بی اے سکھر کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ محکمہ لیبر کے حکام نے 17 اور 18 گریڈ کی مختلف آسامیوں پر بھرتی کے لیے آئی بی اے سکھر کے ساتھ معاہدہ ختم کرکے امیدواروں سے خود ہی انٹرویو اور ٹیسٹ لینے کا پلان تیار کرلیا۔