بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے بینک اکاؤنٹس میں دینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے سندھ سمیت ملک بھر میں مستحق خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے دینے کا فیصلہ کرلیا، اس ضمن میں خواتین کے اکاؤنٹس کھولے جائیں گے۔
اس وقت ملک بھر میں خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے سینٹرز سمیت ایجنٹس کے ذریعے دیے جا رہے ہیں جب کہ کبھی کبھار خواتین کو بینک کے اے ٹی ایمز سے بھی پیسے نکلوانے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
اس وقت سندھ سمیت ملک بھر میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی خواتین سینٹرز کے عملے کی جانب سے اپنی قسط کے عوض پیسوں کی کٹوتیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہی سندھ کے متعدد اضلاع کی خواتین نے شکایات کی تھیں کہ انہیں اپنی 9 ہزار روپے کی قسط کے پیسے لینے کے عوض ایک ہزار روپے کٹوانے پڑ رہے ہیں۔
سندھ بھر میں بے نظیر انکم سپورٹ کے پیسوں میں کٹوتی کی شکایات
سینٹرز عملے سمیت ایجنٹس کی جانب سے پیسوں کی کٹوتیوں کے پیش نظر حکومت نے اب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مستحق خواتین کے بینک اکاؤنٹس کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔
اسی حوالے سے بی آئی ایس پی کے ترجمان ثاقب ممتاز نے انگریزی اخبار ڈان کو بتایا کہ بینک بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کے لیے خصوصی اکاؤنٹس کھولیں گے تاکہ انہیں براہ راست اپنے اکاؤنٹس میں پیسے مل سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ملک کے پانچ اضلاع لاہور ، کوئٹہ ، پشاور ، سکھر اور شمالی وزیرستان میں شروع کی جائے گی اور پانچ بنکوں ، یو بی ایل ، جے ایس بنک ، نیشنل بنک ، سندھ بنک اور بنک الفلاح میں اکاؤنٹس کھولے جائیں گے۔
پروگرام کے تحت رواں بر نومبر سے ملک بھر میں اس سکیم کو لاگو کیا جائے گا اور تمام شیڈولڈ بنکوں میں اکاؤنٹس کھولے جاسکیں گے۔
دوسری جانب بی آئی ایس پی کے سیکریٹری عامرعلی احمد نے مذکورہ پروگرام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رقم مستحقین کے براہ راست بنک اکاؤنٹس میں جانے سے بہت زیادہ شفافیت آئے گی اور پی او ایس ایجنٹوں سے نجات مل جائے گی۔