سندھ بھر میں شدید گرمی کی لہر، طویل لوڈشیڈنگ، 5 افراد دم توڑ گئے
سندھ کے متعدد علاقوں میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کے باعث متعدد شہروں میں تین دن کے اندر کم سے کم پانچ افراد دم توڑ گئے جب کہ ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سے متاثر افراد کی تعداد تین گنا بڑھ گئی۔
سندھ کے تقریبا تمام ہی ڈیویژنز میں شدید گرمی اور طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کئی افراد کی حالت خراب ہوگئی جب کہ کم سن بچے اور عمر رسیدہ افراد سمیت سخت گرمی میں مزدوری کرنے والے افراد ہیٹ اسٹروک کے باعث دم بھی توڑ گئی۔
ضلع دادو اور اس کے گرد و نواح کے شہروں میں گرمی کا پارہ ریکارڈ 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، دوسری جانب وہاں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث بھی گیسٹرو سمیت دیگر امراض میں اضافہ ہوگیا۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق دادو اور جامشورو میں ہیٹ اسٹروک کے باعث 4 افراد انتقال کر گئے جبکہ 14 افراد بے ہوش ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق دادو کے 2 شہری محمد افضل آرائیں اور محمد عرس جانوری زمین پر گرنے کے بعد موقع پر ہی دم توڑ گئے
دوسری جانب میہڑ اور اطراف کے علاقوں میں بھی 10 افراد شدید گرم موسم کے باعث بے ہوش ہوئے، جنہیں سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔
سول اسپتال دادو کے چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر اللہ بخش کوریجو نے بتایا کہ شدید گرم موسم کے باعث 300 بچوں کو گیسٹرو کی شکایات کے ساتھ ہسپتال لایا گیا۔
اسپتال میں ایک بچی بھی دم توڑ گئی، جس کی والدہ نے ڈاکٹرز پر مبینہ غفلت کا الزام عائد کیا اور بتایا کہ ان کی بیٹی بسترے پر تڑپتی رہی لیکن ڈاکٹرز اور اسٹاف نے انہیں ہنگامی علاج فراہم نہیں کیا۔
ادھر بھان سعید آباد میں حاجی دھنی بخش برہمنی اور امری ٹاؤن کے محمد وارث چھچھر گرمی کی شدید لہر سے بے ہوش ہو ئے اور بعدازاں دم توڑ گئے، اس کے علاوہ سیہون اور سان شہر میں بھی 2، 2 افراد بے ہوش ہوئے۔
شدید گرمی کے ساتھ بجلی کے مسلسل بریک ڈاؤن کی وجہ سے دکانداروں نے دن کے اوقات میں اپنی سرگرمیاں معطل رکھیں خصوصاً دادو میں دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک جہاں شاہی بازار، رائے بازار، شاپنگ سینٹرز، کپڑا بازار، صرافہ بازار بند رہے جبکہ نئی اور پرانی بسوں کے اڈے ویرانے کا منظر پیش کررہے تھے۔
ضلع دادو کے علاوہ لاڑکانہ، سکھر، جیکب آباد، شکارپور، گھوٹکی، کندھ کوٹ، خیرپور، نواب شاہ، نوشہروفیروز، میرپورخاص، بدین اور تھرپارکر سمیت دارالحکومت کراچی میں بھی شدید گرم موسم کی وجہ سے متعدد افراد کی حالت غیر ہوگئی، دوسری جانب صوبے بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے۔