سندھ کے لیے نقصان کار: شناختی کارڈ کی ایڈریس پر ڈومیسائل، پی آر سی بنانے کا بل پاس

سندھ کے دارالحکومت کراچی سے منتخب پاکستان پیپلز پارٹی ,(پی پی پی )کے پختون رکن قومی قادر مندو خیل شناختی کارڈز کی ایڈریس کی بنیاد پر ڈومیسائل اور پی آر سی بنانے کا بل پاس کروانے میں کامیاب ہوگئے، جس کے بعد لاکھوں غیر سندھی صوبے کے کاغذات بنوا کر سندھ کے کوٹا سے ملازمت حاصل کرنے کے حقدار ہو جائیں گے۔

اس حوالے سے قومی اسمبلی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق قادر مندوخیل بل بنوانے میں کامیاب ہوگئے۔

اس حوالے سے پی پی پی کے رکن اسمبلی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کراچی بلدیاں ٹاؤن میں ڈومیسائل اور پی آر سی کے معاملے پر تحریک پاس کی جس کو اسپیکر قومی اسمبلی نے داخلہ کی کمیٹی کو سپرد کیا۔

بعد ازاں 19 جولائی کو قومی اسمبلی کے کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں پیش کردہ بل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، جس کے بعد قادر مندوخیل نے پاس کروا دیا۔

اب شناختی کے پتے پر ڈومیسائل بنے گا اور نادرا سے لنگ ہو گا۔عوام کے پاس ڈومیسائل اور پی آر سی نا ہونے کی وجہ سے نوجوان سرکاری اور پرائیوٹ اداروں میں نوکریوں سے محروم ہوتے تھے۔

گزشتہ چند ماہ قبل بلدیاں ٹاؤن/اتحاد ٹاؤن اور 249 کراچی سے 140 کے قریب نوجوانوں نے پولیس کا امتحانات پاس کیے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان کے ڈومیسائل جعلی تھے۔

مزید برآں ڈومسائل نا ہونے کی وجہ سے بچوں کو سکولوں اور کالجوں میں داخلے نہیں ملتے تھے۔یہ دیرینہ مطالبہ بلدیاں ٹاؤن اتحاد ٹاؤن اور این اے 249 کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔

اس دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے قادر خان مندوخیل نے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی جسے قومی اسمبلی نے منظور کر کہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بھیجی اور اس تحریک میں تفصیلی سیر حاصل بحث ومباحثہ کے بعد قادر خان مندوخیل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سے یہ بل پاس کرانے میں کامیاب ہو گئے۔

قادر خان مندوخیل نے بل پاس کرانے کے سلسلے میں چیئرمین مجلس قائمہ احمد حسن دہڑ، ممبران قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اور سیکرٹری کمیٹی کا خصوصی شکریہ ادا بھی کیا۔