سیلاب کے ایک سال بعد حکومت کا سندھ میں 20 لاکھ گھر تعمیر کرانے کا اعلان

صوبائی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سیلاب کےایک سال بعد صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین افراد کو 20 لاکھ گھر بناکر دینے کا اعلان کردیا، تاہم ان گھروں کی تعمیر کتنے عرصے میں ہوگی اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 21 جولائی کو ضلع لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین افراد میں تعمیر کیے جانے والے نئے گھروں کے مالکانہ حقوق کے دستاویزات تقسیم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پارٹی صوبے بھر میں 20 لاکھ نئے گھر تعمیر کروائے گی۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ صوبائی حکومت کو سیلاب متاثرین کی بحالی اور گھروں کی تعمیر کے لیے دنیا بھر سے اربوں ڈالرز کی فلاحی امداد ملی ہے جب کہ متعدد ممالک نے مزید امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔

سندھ میں 2022 میں سیلاب آیا تھا، جس سے کراچی ڈویژن کے علاوہ تقریبا تمام ڈویژنز متاثر ہوئی تھیں، تاہم سب سے زیادہ نقصان لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں ہوا تھا جب کہ حیدرآباد ڈویژن کے دادو سائیڈ کے علاقے بھی بری طرح متاثر ہوئے تھے۔

سیلاب میں سندھ کے ایک کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے جب کہ 20 لاکھ سے زائد مکانات بھی منہدم ہوگئے تھے اور تاحال لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لیکن حکومت نے اب صوبے میں 20 لاکھ گھر تعمیر کرانے کا اعلان کردیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے تمام متاثرہ علاقوں میں نئے گھروں کی تعمیر کروانے کے بعد اس کے مالکانہ حقوق بھی متاثرین کو دے گی۔

انہوں نے سیلاب سے متاثرہ لاڑکانہ کے گاوٌں وکیا سانگی کا دورہ بھی کیا، جہاں نئے گھروں کی تعمیر جاری ہے اور انہوں نے ضلع لاڑکانہ کے مختلف دیہات کی 5 ہزار خواتین میں تعمیر ہونے والے گھروں کے مالکانہ حقوق کے کاغذات بھی تقسیم کیے۔