کچے کے ڈاکوؤں کو پولیس نے نہیں، رب نے مارا، جھگڑا ختم، وزیراعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ کہہ کر جھگڑا ختم کردیا کہ کچے کے بدنام ڈاکو جانو انڈھڑ کو نہ پنجاب پولیس نے مارا، نہ سندھ پولیس نے مارا، رب نے پولیس سے کرایا اور ہم نے انہیں جہنم رسید کیا۔

چند دن قبل سندھ اور پنجاب پولیس نے کشمور کے کچے میں بدنام ڈاکو جانو انڈھڑ کو دیگر 8 ساتھیوں کو الگ الگ مقابلوں میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ 

دورۂ کشمور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے ان بزدلوں کو جہنم رسید کیا، اس پر پولیس کو شاباش دیں، یہ کوئی کریڈٹ کی بات نہیں بس ڈاکو مرگیا۔

مراد علی شاہ نے کچے میں تعینات اہلکاروں کیلئے اضافی بونس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے ڈاکو اب آخری سانسیں لے رہے ہیں۔

وزیر اعلی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 10 روز میں پولیس نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں، اور 8 ڈاکو ہلاک 9 مغوی بازیاب کرا لیے ہیں، اگر 10 مزید مغویوں کو 10 دن کے اندر بازیاب کرایا گیا تو جوانوں کو انعامات اعزازات سے نوازہ جائے گا۔

بعد ازاں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ گڈو دریا سندھ کا معائنہ کرنے پہنچے، جہاں سے کندھ کوٹ گھوٹکی پل کے منصوبے کا جائزہ لیا اور ایس ایس پی آفس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کشمور میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال اور سیلابی صورت حال کا جائزہ لینے پہنچا ہوں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 روز روز میں پولیس نے بہترین کاکردگی دکھائی اور 8 بدنام ڈاکو جانو انڈھڑ سمیت ان کے ساتھیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا اور دو بچوں سمیت 9 مغویوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر کچے میں بے رحم ڈاکوؤں کے خاتمے کے لیے آئی جی سندھ کو سختی سے کہہ رہا ہوں کہ 10 مغوی اب بھی ڈاکوؤں کے قبضے میں ہیں، جن کو 10 روز کے اندر جلد بازیاب کرایا جائے تو جوانوں کو انعامات اعزازات سے نوازہ جائے گا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہداء اہلکاروں کی مراعات پنجاب کے برابر کی جائیں گی، اور زخمی پولیس اہلکاروں کا مکمل علاج گورنمنٹ کرائے گی۔ وزیر اعلی نے پولیس کے رسک الائونس اور دیگر کچے ڈیوٹی کرنے والے اہلکاروں کو کچہ الائونس دینے کا اعلان بھی کیا۔