رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کا معمہ حل

کراچی پولیس نے رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اکرم ابڑو اور بھتیجے کے قتل کیس کی تفتیش میں پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوہرا قتل 2019 میں ملکیت پر ہونے والے تنازع میں تین افراد کے قتل کے بدلے میں کیا گیا۔

اکرم ابڑو اور ان کے بیٹے شہریار ابڑو کو کچھ دن قبل ڈیفنس فیز 7 میں کار اور موٹر سائیکل پر سوار پانچ سے 6 حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے قتل کیا تھا جہاں حملے میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اب سندھ پولیس نے بتایا ہے کہ دوہرا قتل مبینہ طور پر بلوچستان کے ایک بااثر قبائلی شخص نے کیا ہے اور ان کی اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انگریزی اخبار ڈان کے مطابق پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے زبیر شہوانی 24 جولائی کو خضدار کے علاقے وڈھ سے کراچی آئے۔

کراچی میں رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کی ٹارگٹ کلنگ

پولیس افسر نے کہا کہ زبیر شہوانی نے ڈیفنس کے علاقے میں اپنے دوست قطب سے سلور پریمیو لی اور پھر کارروائی کرنے کے بعد کوئٹہ فرار ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 2019 میں رکن اسمبلی اسلم ابڑو کی پشت پناہی پر زبیر شہوانی کے بھتیجے آصف شہوانی کو ان کے دو ساتھیوں سمیت گلشن معمار کے علاقے میں زمین کے تنازع پر مبینہ طور پر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ زبیر شہوانی نے بدلے میں اکرم ابڑو اور ان کے بیٹے کو قتل کیا جس کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پر کیا اور کہا کہ انہوں نے بدلہ لے لیا ہے۔

زبیر شہوانی بلوچستان کے رکن اسمبلی کے داماد ہیں