بیٹیوں کیلئے اسکول کے جوتے خریدنے جانے والا مزدور نوابشاہ میں پولیس مقابلے میں ہلاک

ضلع بینظیر آباد میں پولیس نے مبینہ مقابلے کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ایک مبینہ ڈاکو کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جب کہ مقتول کے ورثا سمیت مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے پولیس پر معصوم شہری کو قتل کرنے کا الزام عائد کردیا۔

سندھی ٹی وی چینل ’ٹائم نیوز‘ کے مطابق نواب شاہ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والا نوجوان عطا محمد کیریو پولیس اور ڈاکوؤں کے مقابلے کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔

رپورٹ کے مطابق مقتول نوابشاہ کے علاقے 68 موری کا رہائشی تھا۔

مقتول کی ہلاکت کے بعد ورثا نے لاش سمیت احتجاجی دھرنا دیا اور دعویٰ کیا کہ پولیس نے مزدوری کرنے والے عطا محمد کیریو کو ہلاک کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عطا محمد کیریو گھر سے بیٹیوں کو ان کے اسکول کے جوتے لانے کا کہہ کر گیا لیکن شام کو ان کی لاش ملی اور پولیس نے انہیں ڈاکوؤں کے ساتھ مقابلے میں اپنے ساتھیوں کی گولیاں لگنے سے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا۔

عطا محمد کیریو کی لاش رکھ کر ورثا نے احتجاجی دھرنا دیا، جس میں ان کی کم سن بچیوں نے بھی شرکت کی اور وہ اپنے والد کی لاش کو دیکھ کر دھاڑیں مار کر روتی رہیں۔

دھرنے پر بچیوں کے دھاڑے مار کر رونے پر مظاہرین بھی آبدیدہ ہوگئے اور مقتول کے ورثا نے حکومت سندھ کے اعلیٰ عہدیداروں سے واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

عطا محمد کیریو کی ہلاکت کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین نے پولیس سمیت سندھ حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور نوجوان کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔