اجمل ساوند، قائم علی شاہ اور مائی ڈھائی سمیت 696 شخصیات کو سول ایوارڈز دینے کا اعلان

حکومت و ریاست پاکستان نے سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ، قبائلی تصادم میں قتل کیے جانے والے پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند، ڈانسر و آرٹسٹ شیما کرمانی، گلوکارہ مائی ڈھائی اور سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) ڈاکٹر امجد سراج میمن سمیت مجموعی طور پر 696 شخصیات کو ان کی خدمات کے عوض سول ایوارڈز دینے کی منظوری دے دی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جشن آزادی کے موقع پرسماجی و عوامی خدمات، تعلیم، سائنس، فن،ادب،ثقافت،بہادری،صحافت اور کوویڈ-19کے دوران طبی شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے پر 696ملکی اور غیرملکی شخصیات کو پاکستان سول ایوارڈزدینے کی منظوری دی، یہ ایوارڈ 23مارچ کو دئیے جائیں گے۔

جن شخصیات کو ایوارڈز دیے جائیں گے ان میں تین درجن کے قریب شخصیات کا تعلق سندھ سے ہے۔

سندھ سے تعلق رکھنے والی شخصیات میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما و سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ، اجمل ساوند، شیما کرمانی، ڈاکٹر امجد سراج میمن، شاعر علی دوست عاجز، اداکارہ سجل علی، اداکار عدنان صدیقی، چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت، دھائی بائی المعروف مائی دھائی اور عقیل عباس جعفری سمیت دیگر شخصیات شامل ہیں۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کی گئی فہرست کے مطابق نیوکلیئر سائنس کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی پر محمد حفیظ قریشی مرحوم کے لئے نشان امتیاز کا اعلان کیا گیا ہے۔

علم و ادب، شاعری اور تصنیف میں افتخار عارف، کھیلوں میں ہاکی میں صلاح الدین صدیقی، پبلک سروس میں سید قائم علی شاہ، راجہ ظفر الحق، ڈاکٹر شمشاد اختر اور ائرمارشل (ر) نجیب اختر کو نمایاں کارکردگی پر نشان امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاکستان کے لئے خدمات کے عوض شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ہی لیفنگ کو ہلال پاکستان دینے کا اعلان کیا ہے۔ مشتاق احمد سکھیرا کو ہلال شجاعت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر شاہد محمود بیگ (سائنس)، پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد و پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان (تعلیم)، پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر (میڈیکل سائنسز)، راحت علی خان (فن)، محمد احمد طاہر بھٹی (فلم ڈائریکشن و فیشن ڈیزائننگ)، زاہد ملک (مرحوم)(صحافت)، محمد امجد ثاقب (سوشل سروسز) جبکہ پبلک سروس کے لئے احمد عرفان، راجہ نعیم اکبر، لیفٹننٹ جنرل (ر) محمد اکرم خان، بریگیڈئر عاطف رفیق، ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، سید طارق فاطمی، طارق باجوہ، طارق محمود پاشا، شاہد خان، سبطین ایف حلیم، کیپٹن(ر) زاہد سعید شامل ہیں ، مذہبی سکالر مفتی عبدالشکور (مرحوم) کو عوامی خدمات پر ہلال امتیاز دیا جائے گا۔

ے۔

مختلف شعبوں میں پاکستان کے لئے خدمات سرانجام دینے کے لئے کسٹالڈو فیبیو میسیمو، میربہروزریگی، ڈاکٹر جمشید اقبال، پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن، ڈاکٹر عابد محمود، ڈاکٹر سمیرا اکرم، ڈاکٹر محمد سرور، سید رضا اخلاق، ڈاکٹر عبدالمنان، ڈاکٹر محمد نذر، نوید محمود، پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، شمع حفیظ، پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار احمد بھٹہ، پروفیسر ڈاکٹر سہیل ندیم، پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق حسن، قاری حافظ بزرگ شاہ الازہری، ملائکہ جنید، بلال لاشاری، ستیش آنند، عبدالکریم بریالائی، جاوید بشیر احمد، فقیرمحمود، شبم، واصف ناگی، نائیلہ کیانی، سائرہ فرقان، فرحان فاروقی، ڈاکٹر امان اللہ قاسم مچھیارا، عزیز میمن، عبدالقدیو بزنجو، ڈاکٹر سید کلیم امام، لال جان جعفر، محمد نور مسکانز ئی، شیر جانباز، ڈاکٹر راشد باجوہ، عصمت جبیں آفریدی، شعیب ملک، مرون فرانسس لوبو، وقار احمد چوہان، مرزا اختیار بیگ، ڈاکٹر ندیم جان، فہد ہارون، نعیم الظفر، محمد سرور گوندل، خواجہ ذکاء الدین مرحوم، سردار رمیش سنگھ اروڑہ، عارف حبیب، محمد ندیم جاوید، جمیل احمد، ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت، عاصم احمد، علی طاہر، کاظم نیاز، صالح احمد فاروق، درید قریشی، لیفٹیننٹ کرنل(ر) خالد محمود، محمد راغب حسین، پروفیسر مفتی منیب الرحمن، سلیم بخاری کو ستارہ امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر 696 شخصیات کو ایوارڈز دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔