فاطمہ قتل کیس: کراچی سے کشمور تک سندھ سراپا احتجاج پذیر
خیرپور کے شہر رانی پور کے پیر اسد شاہ کی حویلی میں مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی کم سن بچی فاطمہ فرڑیو کے بہیمانہ قتل کے خلاف سندھ بھر میں شدید احتجاجی مظاہرے کرکے قاتلوں کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کے مطالبے کیے جا رہے ہیں۔
فاطمہ فرڑیو کی تڑپ تڑپ کر ہلاک ہونے کی ویڈیوز 15 اگست کو سامنے آئی تھی اور 16 اگست کو سندھ کے عوام کے غصے کے بعد پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ دائر کرکے مرکزی ملزم پیر اسد شاہ سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت سے ان کا ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا۔
بعد ازاں ایس ایس پی خیرپور روحل کھوسو نے عدالت کو بچی کی قبرکشائی کرنے کا حکم دینے کی درخواست بھی دی تھی اور پھر 19 اگست کو عدالتی نگرانی میں بچی کی قبرکشائی کرکے ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا۔
JWC & civil society held massive protest in front of SSP KHairpur office #JusticeForFatimaFariro pic.twitter.com/9hvTAdL1w2
— @SaeedSangri (@saeedsangri) August 18, 2023
کم سن بچی فاطمہ فرڑیو کی حویلی میں دردناک طریقے سے تڑپ تڑپ کر ہلاک ہونے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سندھ بھر کے عوام میں سخت غصہ پایا گیا اور کراچی سے لے کر کشمور تک احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
سندھ بھر میں نہ صرف خواتین اور بچوں کے حقوق سے متعلق کام کرنے والی تنظیموں بلکہ وکلا، اساتذہ، عام افراد، صحافیوں، سیاست دانوں اور زندگی کے مختفل شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد روڈوں پر نکل آئے اور انہوں نے فاطمہ کے قتل میں ملوث تمام بااثر ملزمان کو گرفتار کرکے سر عام پھانسی پر لٹکانے کے مطالبات کیے۔
On the instruction of Chairman @BBhuttoZardari I Visited Nosheroferoz & met with the parents of Fatima, who died due to domestic violence offered Fatiha. We strongly condemned this brutal act.
We assured all possible support to Fatima's parents 1/2
#JusticeForFatimaFariro pic.twitter.com/AIxkDCLBIx— DR MAHREEN BHUTTO (@DRMAHREENBHUTTO) August 19, 2023
سکھر، خیرپور، لاڑکانہ، شکارپور، نوابشاہ، حیدرآباد، میرپورخاص، گھوٹکی، رانی پور، نوشہروفیروز، کندھ کوٹ، جیکب آباد، کشمور، کراچی، ٹھٹہ، مٹھی اور عمر کوٹ سمیت سندھ کے تمام شہروں میں ریلیاں اور مظاہرے نکالنے کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین کی جانب سے ملزمان کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں۔
JSQM Chairman Sanan Qureshi arrives for condolence with victim family #JusticeForFatimaFariro pic.twitter.com/0yb57FP6dP
— @SaeedSangri (@saeedsangri) August 17, 2023
صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی 19 اگست کو مختلف سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے کراچی پریس کلب سمیت دیگر مقامات پر فاطمہ فرڑیو کے قتل کے خلاف مظاہرے کرکے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ قتل کیس میں حکومت خود مدعی بن کر بااثر پیر اور ملزمان کو سزا دلوائے۔
پير ت پير آھن راڻيپور جا ھجن يا نوشھرو فيروز جا
ھڪڙا پيئڻ کان پو الٽين ۾ معصوم نياڻين جا لاش ٿا ڪڍن
ٻيا وري الٽين ۾ بجري جو ٻوريون ۽ پٿر ڪڍي شھر جا گٽر نالا بند ڪرائي ڇڏين ٿا ته
جيئن شھر جا معصوم ٻار پڙھڻ بدران سندن بنگلن تي نوڪريون ڪن
(ماھنور شيخ)#JusticeForFatimaFariro pic.twitter.com/zSoxulLJZt
— Indus Views (@Views_indus) August 19, 2023
شہروں میں مظاہرے کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی جسٹس فار فاطمہ کے نام سے ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے جو مسلسل تین دن سے ٹاپ ٹرینڈ ہے۔
جسٹس فار فاطمہ کے نام سے چلائے جانے والے ٹرینڈ میں سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سندھ، ریاست پاکستان، عدالتوں، پولیس اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ کم سن بچی فاطمہ کی ہلاکت میں ملوث ملزمان کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے۔
No one possesses the authority to subject the daughters of the poor families to torment, assault, humiliation, or murder. Let's become advocates for the voiceless children and their families.
Remember to join us tomorrow at 4 PM at the Karachi Press Club.#JusticeForFatima pic.twitter.com/nbbPYCv8Fk— Fiza Pitafi Balouch (@BalouchFiza) August 19, 2023