ایک ماہ میں ملیریا کے تین لاکھ کیسز رپورٹ، نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا
نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے صوبے میں ملیریا کے بڑھتے ہوئے کیسز کا نوٹس لیتے ہوئے وبا کو روکنے کے لیے مہم شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ بھر میں ملیریا میں سیلاب کے بعد اضافہ دیکھا جا رہا ہے، تاہم رواں ماہ صوبے بھرمیں ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ صوبے میں صحت کی سہولیات میں تیز بخار کا شکار مریضوں کے 2 لاکھ 86ہزار 317 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ان میں سے 64 ہزار 519 مریضوں میں ملیریا کی تصدیق ہوئی جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہے جس میں 49 ہزار 112 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
سب سے زیادہ 31ہزار 891 کیسز حیدرآباد ڈویژن میں رپورٹ ہوئے، اس کے بعد میرپورخاص ڈویژن میں 18ہزار 553، لاڑکانہ ڈویژن میں 8ہزار 476، سکھر ڈویژن میں 2 ہزار 595، شہید بینظیر آباد میں 2 ہزار 530 اور کراچی ڈویژن میں 474 کیسز رپورٹ ہوئے۔
سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں ٹھٹھہ سرفہرست ہے جہاں 10ہزار 182 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے بعد میرپورخاص میں 9ہزار 621، عمرکوٹ میں 6ہزار 195، حیدرآباد میں 5ہزار 531، لاڑکانہ میں 4ہزار 512، دادو میں 3ہزار 188، شکارپور میں دو ہزار، جامشورو میں 2ہزار 242، بدین میں 4ہزار 399، سجاول میں 2ہزار 681، ٹنڈو الہ یار ایک ہزار 202 اور تھرپارکر میں 2 ہزار 737 کیسز رپورٹ ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ مہینوں میں ملیریا کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور صوبے میں جنوری سے اگست تک ملیریا کے 2لاکھ 47 ہزار 799 کیسز رپورٹ ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کراچی ڈیوژن میں سب سے زیادہ ضلع ملیر متاثر ہوا اور اس ماہ ملیریا کے 474 کیسز رپورٹ ہوئے۔
صوبے میں ملیریا میں تشویش ناک حد تک اضافے کے بعد نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت صحت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد وزیر صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کردی کہ وہ مچھروں سے پھیلنے والی بیماری سے نمٹنے کے لیے صوبے کے لیے مخصوص ایکشن پلان تیار کریں اور ان کے لیے الگ وارڈز قائم کریں۔