سانا نے گل حسن کلمتی اور جمن دربدر کو ورثا کو ایوارڈز اور نقد انعامات دے دیے

سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا (سانا) کی جانب سے معروف محقق گل حسن کلمتی اور مشہور شاعر جمن دربدر مرحوم کے ورثا کو نقد رقم سمیت ایوارڈز دے دیے گئے۔

سانا امریکا میں ’501‘ سی کے تحت رجسٹرڈ غیر منافع بخش تنظیم ہے، جس کا مقصد شمالی امریکا سمیت دنیا بھر میں سندھیوں کو متحد رکھنا، کرنا اور ان کی مدد کرنا ہے، یہ تنظیم 1984 سے کام کر رہی ہے۔

مذکورہ تنظیم سندھ بھر میں بلا تفریق فلاحی منصوبے بھی چلاتی ہے اور اس تنظیم کے زیادہ تر ڈونر شمالی امریکا میں مقیم سندھی ہیں جو وہاں روزگار کے سلسلے میں گئے تھے اور وہیں بس گئے۔

سانا کے تحت ہر سال امریکا میں سالانہ کانفرنس بھی ہوتی ہے، جس میں سندھ بھر سے محقیق، صحافی، شاعر اور سیاست دانوں سمیت سماجی رہنماؤں کو بھی بلایا جاتا ہے اور سال 2022 میں ہونے والی کانفرنس میں مرحوم گل حسن کلمتی اور مرحوم جمن دربدر کو لائیف ٹائیم اچیونٹ ایوارڈز دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اب سانا کے صدر مقبول ہالیپوٹو کے سندھ میں آنے کے بعد گل حسن کلمتی اور جمن دربدر کو ایوارڈز دیے گئے اور ساتھ ہی ان کے ورثا کو نقد رقم بھی دی گئی۔

سانا کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ کے مطابق جمن دربدر کے بیٹے سگھڑ کو لائیف ٹائیم اچیومنٹ ایوارڈ سمیت تین لاکھ روپے کی رقم بھی دی گئی۔

اسی طرح مرحوم گل حسن کلمتی کی صاحبزادی ماہین حسن کو کراچی یونیورسٹی کی شاہ لطیف چیئر میں ہونے والی تقریب کے دوران جہاں ایوارڈ دیا گیا، وہیں انہیں 18 لاکھ 65 ہزار روپے کی رقم بھی دی گئی۔

علاوہ ازیں سانا کی جانب سے 13 اگست کو سکھر میں قتل ہونے والے صحافی جان محمد مہر کے ورثا کو بھی نقد رقم دی گئی اور ان کے بچوں کی تعلیم کے لیے بھی اخراجات دیے گئے۔

اسی طرح سانا کی جانب سے رانی پور کی حویلی میں مبینہ طور پر قتل کی جانے والی کم سن بچی فاطمہ کے ورثا کو بھی 15 لاکھ روپے کی رقم دی گئی۔

دوسری جانب سانا نے زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے 50 مستحق طلبہ کو اسکالر شپ دینے کا بھی اعلان کیا اور اس ضمن میں یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

 

’مٹھا مہران میں ملبو‘ کے تخلیق کار جمن دربدر انتقال کرگئے

 

’کراچی سندھ جی مارئی‘ کے خالق گل حسن کلمتی انتقال کر گئے