دارالحکومت میں خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو لوٹ لیا گیا

صوبائی دارالحکومت کراچی کے ضلع شرقی کے پوش علاقے بہادرآباد میں خاتون اسسٹنٹ کمشنر فیروز آباد اسما بتول کو دن دہاڑے مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر لوٹ لیا۔

اسما بتول فیروزآباد کی اسسٹنٹ کمشنر ہیں جو کہ جمشید ٹاؤن کا علاقہ ہے، جس میں بہادر آباد اور طارق روڈ جیسے مصروف علاقے بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسما بتول کو 8 اگست کے دن صبح سویرے گن پوائنٹ پر اس وقت لوٹ لیا گیا جب کہ وہ اہل خانہ کے ہمراہ ناشتے کے لیے نکلی تھیں۔

آٹھ اگست کو سندھ بھر میں محرم الحرام کی وجہ سے عام تعطیل تھی اور سندھ و وفاقی حکومت نے 9 اور 10 محرم کو عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر کو 9 محرم کی تعطیل کے دوران لوٹا گیا اور ان سے نقدی رقم سمیت موبائل اور دیگر قیمتی اشیا لے لی گئیں۔

اسما بتول اشیائے خردونوش کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے مارکیٹوں کے دورے بھی کرتی رہی ہیں—فوٹو: ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی فیس بک

ڈاکو اسما بتول سے سامان لے کر فرار ہوگئے، تاہم اعلیٰ سرکاری افسر سے ڈکیتی کی واردات کے بعد جمشید ٹاؤن کی پولیس متحرک ہوگئی اور ایف آئی اے درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔

اسسٹنٹ کمشنر سے ڈکیتی کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر سوالات اٹھائے کہ اگر اعلیٰ سرکاری افسران ہی ڈکیتوں سے محفوظ نہیں تو عام شہریوں کی کیا اوقات ہے؟

عام طور پر اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ سیکیورٹی اہلکار موجود ہوتے ہیں، تاہم نجی دوروں یا سیر و تفریح کے دوران وہ سیکیورٹی کے بغیر بھی ہوتے ہیں۔

اسما بتول کا شمار کراچی کے متحرک افسران میں ہوتا ہے، وہ گزشتہ برس سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کے انہدام کے وقت حفاظتی اقدامات اٹھانے کے حوالے سے کافی متحرک دکھائی دی تھیں اور اس دوران مسلسل دباؤ میں کام کرنے کی وجہ سے ان کا حمل بھی ضائع ہوگیا تھا۔

علاوہ ازیں اسما نبیل کو اشیائے خردونوش کی قیمتوں میں کنٹرول کرنے کے حوالے سے بھی متحرک افسران میں شمار کیا جاتا رہا ہے، وہ وقتا بوقتا مارکیٹوں کا دورہ کرکے اشیا کا جائزہ لیتی دکھائی دیتی ہیں۔

اسما بتول کراچی میں تعینات محدود خواتین افسران مین سے ایک ہیں۔