کراچی کے گلشن حدید کے اسکول میں خواتین کے ساتھ ریپ کرنے والے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج

کراچی کے علاقے گلشن حدید میں خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار نجی اسکول کے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق سرکار کی مدعیت میں درج مقدمے میں اسکول کے مالک کو نامزد کیا گیا ہے۔

اسکول پرنسپل عرفان غفور میمن کے خلاف سرکار کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی جس میں 376، 509، 506 اور ٹیلیگراف ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

دوسری گرفتار پرنسپل کے گھر اور اسکول پر پولیس نے چھاپے مار کر تین افراد کو حراست میں بھی لے لیا۔

کراچی کے علاقے گلشن حدید میں خواتین کے ساتھ اسکول میں ریپ کرنے والا پرنسپل گرفتار

پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں ٹیلی گراف ایکٹ اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزم اسکول کا مالک اور پرنسپل ہے۔

قبل ازیں ایس ایس پی ملیر حسن سردار کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے، ملزم کے دفتر سے ملنے والی زیادتی کی 25 ویڈیوز ضبط کرلی گئیں۔اب تک 5 متاثرہ خواتین کی نشاندہی کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم خواتین کو نوکری کا جھانسہ دےکر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا اور پھر زیادتی کی سی سی ٹی وی دکھاکر خواتین کو بلیک میل کرتا تھا، ملزم بلیک میل کرنے کیلئے خواتین سے زیادتی کی ویڈیوز بھی بناتا تھا۔

پولیس نے بتایا ہے کہ اسکول پرنسپل نے دورانِ تفتیش پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا۔

کسی کے ساتھ ریپ نہیں کیا، سب خواتین سے تعلقات تھے، کراچی کے گلشن حدید سے گرفتار پرنسپل

پولیس کے مطابق دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ اسں نے اسکول دسمبر میں ایک لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر لیا تھا، اسکول میں 10 خواتین اور 5 مرد اساتذہ کام کرتے ہیں جب کہ 250 طلبہ اسکول میں اس وقت زیر تعلیم ہیں۔

پولیس نے کہا کہ اسکول نہیں صرف دفتر کو سیل کیا گیا ہے، ملزم کے ریمانڈ کے بعد دفتر کا فارنزک بھی کروایا جائے گا جس کے بعد مزید شواہد حاصل ہونے کا امکان ہے جب کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ڈی وی آر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

اس سے قبل ملزم نے گرفتاری کے وقت میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے جن خواتین کے ساتھ کام کیا ان سے ان کے تعلقات تھے، انہوں نے کسی کا ریپ نہیں کیا، کوئی بھی خاتون اسکول کی ٹیچر یا طالبہ نہیں تھی۔