جب فیصل رضا عابدی نے کہا تھا سندھ دوسرا فلسطین بنے گا، یہاں 4 کروڑ افغانی ہیں
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر اور رہنما فیصل رضا عابدی ماضی میں متعدد بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ سندھ میں چار کروڑ غیر قانونی افغان مہاجرین آباد ہیں، جس میں سے ڈیڑھ کروڑ صرف دارالحکومت کراچی میں بستے ہیں۔
فیصل رضا عابدی نے مارچ 2017 میں نیو ٹی وی کے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ سندھ میں افغان مہاجرین کی تعداد چار کروڑ سے بڑھ چکی ہے اور صرف کراچی میں یہ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ہیں۔ پیپلز پارٹی کے عہدیداران انہیں شناختی کارڈ بنا کر دے رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف یہ مردم شماری میں بطور پاکستانی شہری شامل ہو جائیں گے بلکہ یہ ووٹ بھی ڈالیں گے۔
فیصل رضا عابدی نے کہا تھا کہ چار کروڑ افغانی خیبر پختونخوا اور پنجاب سے بھاگ کر سندھ میں داخل ہوچکے ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ صرف کراچی میں موجود ہیں جن کے پاس پاکستان کے قومی شناختی کارڈ بھی ہیں۔یہ لوگ خیبر پختونخوا سے اس لیے بھاگے کیونکہ پٹھان انہیں پہچان لیتے ہیں لیکن ہم لوگ اس وجہ سے نہیں پہچان پاتے کیونکہ یہ پشتو بولتے ہیں اور ہم انہیں افغانی کی بجائے پٹھان کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ افغان مہاجرین کراچی میں پاکستانی پٹھان بن کر آتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی ہیں لیکن درحقیقت وہ افغانی ہوتے ہیں۔
ان کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے لوگ افغانیوں کو پاکستانی پٹھان سمجھ کر جائدادیں دیتے ہیں لیکن انہیں بعد میں پتا چلتا ہے کہ انہوں نے افغانیوں کو زمین بیچی۔
فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ اگر یہی حال رہا تو عنقریب سندھ دوسرا فلسطین بن جائے گا، کسی دن سندھ کے لوگ صبح اٹھیں گے تو وہ غلام ہوں گے اور ان سے جائیدادیں خریدنے والے ان کے مالک بنے ہوئے ہوں گے۔
انہوں نے دلیل دی تھی کہ فلسطین میں بھی شروعات میں لوگوں نے یہودیوں کو زمینیں بیچیں اور پھر وہاں اسرائیل قائم ہوگیا تھا۔
کراچی میں 4 لاکھ غیر قانونی افغانی مقیم، صرف 1550 ڈی پورٹ ہوئے، اے آئی جی خادم رند
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے یکم اکتوبر کو غیر قانونی افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام مہاجرین کو یکم نومبر تک نکل جانے کا وقت دیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی حکومت کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے بھی غیر قانونی افغانیوں کو سندھ سے نکل جانے کی ہدایات کی ہیں جب کہ غیر قانونی افغانیوں کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
حکومت پاکستان کے مطابق ملک بھر میں 17 لاکھ غیر قانونی افغانی آباد ہیں،تاہم سیاست دانوں اور سماجی رہنماؤں کے اندازوں کے مطابق ان کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔