کراچی میں 4 لاکھ غیر قانونی افغانی مقیم، صرف 1550 ڈی پورٹ ہوئے، اے آئی جی خادم رند
ایڈیشنل ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (اے آئی جی پی) اور کراچی پولیس کے چیف خادم ھسین رند نے کہا ہے کہ صرف صوبائی دارالحکومت کراچی میں ہی 4 لاکھ غیر قانونی افغانی موجود ہیں، جن میں سے ایک ماہ کے دوران 1574 کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔
سندھ کے زیادہ تر سیاست دانوں کا دعویٰ ہے کہ صوبے میں 30 لاکھ سے زائد غیر قانونی افغانی موجود ہیں، تاہم حکومتی، سیکیورٹی اور عالمی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں غیر قانونی افغانیوں کی تعداد 30 لاکھ سے کم ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ذیلی ادارے اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این سی ایچ آر) کے مطابق سندھ میں صرف 73 ہزار 400 تک رجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں، تاہم ادارے کے مطابق صوبے میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کا ڈیٹا دستیاب نہیں۔
اب کراچی پولیس چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف صوبائی دارالحکومت میں ہی غیر قانونی مقیم افغانیوں کی تعداد 4 لاکھ تک ہے، جس میں سے ایک ماہ کے دوران 1550 کے قریب افغانیوں کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے جب کہ 300 سے زائد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
افغان مہاجرین کے نام پر سندھ میں پختونوں کو تنگ کرنا بند کیا جائے: ایمل ولی خان
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئےخادم حسین رند کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ہر شہری متاثر ہوا ہے، اسٹریٹ کرائم کی بڑی وارداتوں میں افغانی بھی ملوث رہے ہیں، خاص طور پر ڈکیتیوں کے دوران شہریوں کی بے دریغ ہلاکتوں میں بھی بیشتر افغانی ہی ملوث پائے گئے ہیں۔
یڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ ماضی قریب میں اسٹریٹ کرائم میں 225 افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور جیل میں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی پولیس کی نئی ٹیم کی کارروائیاں خاطرخواہ نتائج دے رہی ہیں، گزشتہ مہینے کراچی میں پولیس مقابلوں کے دوران 20 سے زائد ملزمان مارے گئے جب کہ 130 سے زائد زخمی ہو چکے، 600 کرمنلز کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔