سندھ پولیس شکارپور سے اغوا اہلکاروں کو بازیاب کروانے میں ناکام

تین دن گزر جانے کے باوجود سندھ پولیس شمالی سندھ کے ضلع شکارپور سے اغوا کیے جانے والے اپنے پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد کو بازیاب کرانے میں تاحال کامیاب نہیں ہو سکی۔

ڈاکوؤں نے تین دن قبل 11 اکتوبر کو شکارپور کی تحصیل خانپور کے علاقے کچے کوٹ شاہو میں پولیس چوکی پر حملہ کرکے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اور ان کے بیٹے سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ ڈاکوؤں نے ایس ایچ او کوٹ شاہو محبوب بروہی اور ہیڈ محرر سمیت 5 اہلکاروں کو اغوا کرلیا جب کہ مغویوں میں ایس ایچ او کے بیٹے بھی شامل ہیں۔

شکارپور سے ڈاکو ایس ایچ او سمیت 5 اہلکاروں کو اغو کرگئے

واقعے کے بعد پولیس نے پھڑتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہلکاروں کے اغوا کا مقدمہ چالیس افراد کے خلاف درج کیا تھا جس میں 14ملزمان نامزد اور 26 نامعلوم ملزمان شامل تھے۔

تین دن گزر جانے کے باوجود اہلکاروں کو بازیاب نہ کروائے جانے پر سندھ پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھ رہے ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ مختار رفعت کو ہدایات کیں کہ اہلکاروں کو جلد بازیاب کروایا جائے۔

کچے کے علاقے میں اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں، جس میں ڈاکو پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے جاتے ہیں اور بعد ازاں ان کی رہائی مذاکرات یا قیدیوں کی رہائی کے ذریعے ممکن بنائی جاتی ہے۔

غوا ہونے والوں میں ایس ایچ اوکوٹ شاہو محبوب بروہی ہیڈ محررسمیت پانچ اہلکار شامل ہیں، ڈاکوؤں پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے کچے کی طرف فرار ہوگئے۔