سندھ سمیت پاکستان بھر کے 35 غیر معیاری نرسنگ اسکول بند کردیے گئے

پاکستان نرسنگ کونسل (پی این سی) نے سندھ سمیت ملک بھر کے 35 سے زائد غیر معیاری نرسنگ کالج بندکردیے بعض نرسنگ کالجوں کی انتظامیہ کو آئندہ سال کے لیے داخلوں سے روک دیا گیا جب کہ بیشتر نرسنگ کالجوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ فیکلٹی اور دیگر کمی پوری کریں ورنہ ان کالجوں کو بھی بند کردیا جائے گا۔

پاکستان نرسنگ کونسل نے سندھ سمیت ملک بھرمیں گزشتہ 5 سال میں 500 نرسنگ کالج کھولنے کی اجازت دی تھی، چھوٹے بنگلوں و عمارتوں میں قائم نرسنگ کالجوں میں کلینکل انسٹرکٹر اورنرسنگ انسٹرکٹر بھی نہ رکھے جانے کا انکشاف سامنے آنے کے بعد کونسل نے 3 درجن نرسنگ کالج بند کردیے۔

سندھ کے 90 فیصد نرسنگ کالج جعلی ہونے کا انکشاف

نرسنگ کالج میں 4 سال میں 4 بیج کوداخلہ دیا جاتاہے، بیچلرآف نرس (بی ایس جنریک نرسنگ)کورس 4 سالہ ڈگری کورس ہے جو گریجویشن کہلاتا ہے۔ تدریسی عمل کے لیے ایک کالج میں فیکلٹی کے لیے 12 کلینکل انسٹرکٹر اور 12 نرسنگ انسٹرکٹرکا ہونا لازمی ہوتا ہے ایک پرنسپل کی اسامی ہوتی ہے لیکن سندھ کے90 فیصد پرائیویٹ نرسنگ کالجوں میں یہ فیلکٹی کاغذات میں موجود ہونے کا انکشاف کچھ ہفتے قبل سامنے آیا تھا، جس کے بعد اب ایسے کالجز کو بند کردیا گیا۔

اردو اخبار ایکسپریس کے مطابق دارالحکومت کراچی سمیت سندھ کے90 فیصد نجی نرسنگ کالجوں کے پاس اپنا اسپتال ہی نہیں جب کہپاکستان نرسنگ کونسل کے مطابق کسی بھی نرسنگ کالج کو قائم کرنے کے لیے اس کالج کا اپنا 100 بستروں پر مشتمل اسپتال بھی ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے نرسنگ کالج کے طلبا وطالبات کوکلینکل پریکٹس کرواسکیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے نجی نرسنگ کالجوں میں2 سے 3 کلینکل انسٹرکٹر کام کررہے ہیں جبکہ کالج کے پرنسپل کی کوالی فیکشن ماسٹر ان نرسنگ ہونی چاہیے لیکن بیشتر کالجوں میں پرنسپل ہی موجود نہیں۔

پی این سی کے مطابق سندھ سرکاری و پرائیویٹ نرسنگ کالجوں کی مجموعی تعداد 152 ہے جس میں سے دارالحکومت کراچی میں 60 نجی جب کہ 14 سرکاری کال موجود ہیں جب کہ حیدرآباد ڈویژن میں 33 اور باقی تمام ڈویژنز میں 37 نرسنگ کالج ہیں اور اب ان میں سے متعدد کو بند کردیا گیا۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سندھ کے کتنے کالجز بند کیے گئے ، تاہم سندھ سمیت ملک بھر کے 35 کالجز کو بند کردیا گیا۔

خیال رہے کہ اس وقت پاکستان نرسنگ کونسل کے پاس ایک لاکھ میل اور فیمیل نرسز رجسٹرڈ ہیں اور ملک میں نرسز کی شدید کمی ہے، نرسنگ شعبہ صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، نرسنگ کی تعلیم وتربیت پر سخت پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔