آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے 22 امیدواروں کا تعلق پنجاب اور خیبرپختونخوا سے ثابت

—فائل فوٹو: فیس بک

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) سکھر کی جانب سے محکمہ تعلیم کے اساتذہ کی بھرتی کے لیے منعقد ٹیسٹ میں پاس ہونے والے کراچی ڈویژن کے ضلع کیماڑی سے تعلق رکھنے والے 22 امیدواروں کا تعلق صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) سے ثابت ہوگیا۔

آئی بی اے سکھر نے اگست 2021 میں ہائی اسکول، مڈل اسکول اور پرائمری اسکول کے اساتذہ کو بھرتی کرنے کے لیے صوبے بھر میں 46 ہزار سے زائد امیدواروں کے ٹیسٹ منعقد کیے گئے تھے۔

ٹیسٹ نتائج کے اعلان کے بعد انکشاف ہوا تھا کہ ٹیسٹ پاس کرنے والے ہزاروں امیدواروں میں 800 امیدوار ایسے ہیں جن کے فراہم کردہ شناختی کارڈز صوبہ سندھ کے نہیں اور ممکنہ طور پر انہوں نے جعلی کاغذات بنواکر ٹیسٹ میں حصہ لیا۔

ایسے انکشاف کے بعد محکمہ تعلیم سندھ نے صوبائی حکومت سے اپیل کی تھی کہ ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) کے ذریعے مشکوک امیدواروں کے ڈومیسائل اور پی آر سیز چیک کروائے جائیں مگر گزشتہ 8 ماہ سے صوبے کے 30 میں سے 29 اضلاع کے ڈی سیز نے اس ضمن میں کوئی رپورٹ جمع نہیں کروائی۔

تاہم کراچی ڈویژن کے ضلع کیماڑی کے ڈپٹی کمشنر نے تفتیش مکمل کرکے اپنی رپوٹ محکمہ تعلیم میں جمع کروادی، جس میں 22 پاس امیدواروں کے کاغذات کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔

روزنامہ کاوش کی رپورٹ کے مطابق کیماڑی ضلع کے ڈپٹی کمشنر مختار ابڑو کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں 22 پاس امیدواروں کے کاغذات جعلی قرار دے کر انہیں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کا رہائشی قرار دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ مذکورہ امیدواروں کے شناختی کارڈز کے کوڈ پنجاب اور کے پی کے ہیں اور انہوں نے جعلی کاغذات بنواکر ٹیسٹ میں حصہ لیا۔

رپورٹ میں امیدواروں کے نام بھی بتائے گئے ہیں، جن میں سے 10 امیدواروں کا تعلق خیبرپختونخوا کے اضلاع، صوابی، مانسرہ، چارسدہ، ہری پور اور دیگر علاقوں سے ہیں اور ان امیدواروں میں نصف سے زائد خواتین امیدوار ہیں۔

اسی طرح بوگس قرار دیے گئے 22 امیدواروں میں سے ایک خاتون امیدوار کا تعلق اسلام آباد جب کہ 10 امیدواروں کا تعلق پنجاب کے اضلاع راولپنڈی، ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) اور ننکانہ صاحب سمیت دیگر علاقوں سے ہے۔

رپورٹ میں تمام مذکورہ پاس امیدواروں کے نتائج روک کر ان کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

کیماڑی ضلع کی رپورٹ ملنے کے بعد محکمہ تعلیم کے سیکریٹری اکبر لغاری نے چیف سیکریٹری سندھ کو دوبارہ خط لکھ کر ڈپٹی کمشنرز اور محکمہ داخلہ کو پاس امیدواروں کے کاغذات کی تفتیش کرنے کی سفارش کی ہے۔