کراچی سے حیدرآباد جانے والی ریلی بارشی ریلے میں بہہ گئی، 7 افراد لاپتا

—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

دارالحکومت کراچی سے حیدرآباد جانے والی کار بارشی ریلے میں بہہ جانے سے بچوں اور خواتین سمیت 7 افراد لاپتا ہوگئے، متاثرہ کار کا ملبہ تباہ شدہ حالت میں تلاش کرلیا گیا۔

محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کراچی سے حیدرآباد جانے والی مسافر کار ایم نائن لنک روڈ پر ملیر ندی کے ریلے میں بہہ گئی، جس میں 7 افراد سوار تھے۔

 کار کے ڈرائیور کے بھائی حافظ عبدالحئی نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا بھائی دارالحکومت سے حیدرآباد آ رہا تھا کہ ایک فیملی نے انہیں کہا کہ وہ انہیں بھی لے جائیں۔

ان کے مطابق قائد آباد سے میاں بیوی اور 4 بچوں کو لےکر ان کے بھائی حیدرآباد آرہے تھے کہ شام 6 بجے کے بعد ان کا بھائی سے دوبارہ رابطہ نہیں ہو سکا۔

محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ریسکیو حکام نے بہہ جانے والی کار کو تباہ شدہ حالت میں تلاش کرلیا، تاہم اس میں سوار افراد تمام افراد لاپتا ہیں، جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملیر کی نگرانی میں ان افراد کی تلاش کا کام جاری ہے اور ایدھی کے رضا کار امدادی  سرگرمیوں میں  مصروف عمل ہیں۔

بیان میں بتایا گا کہ مذکورہ خاندان کو مقامی افراد نے سیلابی پانی میں جانے سے منع کیا تھامگر انہوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھا اور پانی کی شدت کے باعث ان کی گاڑی ریلے میں بہہ گئی۔

صوبائی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھرپور حفاظتی انتظام کریں اور بارشوں کے پیش نظر مقامی انتظامیہ کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔

مذکورہ کار سے قبل بھی دارالحکومت میں متعدد افراد بارشی ریلے میں بہہ چکے ہیں جب کہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال میں متعدد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

مسلسل بارشوں کے باعث صوبے بھر میں نظام زندگی درہم برہم ہے اور بارشی ریلوں میں مویشی، اجناس اور انسان بہہ چکے ہیں اور گزشتہ ماہ سکھر بیراج سے بھی امدادی کارکنان نے دیگر علاقوں سے بہہ آنے والی 30 لاشیں نکالی تھیں۔