کراچی کی سڑکیں ریڑھ کی ہڈی اور مسلز کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ڈاکٹرز کا دعویٰ
—فائل فوٹو: فیس بک
ہڈیوں اور جوڑوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں ریڑھ کی ہڈی، مسلز اور جوڑوں کے درد کا سبب بن رہی ہیں اور اس وقت شہر کے اسپتالوں میں ہڈیوں اور کمر درد کے آںے والے 70 فیصد مریض ایسے ہیں جو موٹر سائیکل یا رکشے میں سفر کرنے والے ہیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹرز نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنائے بغیر نشاندہی کی کہ سڑکوں کی خستہ حالت ہڈیوں کی بیماریوں کا سبب بن رہی ہے۔
حیران کن طور پر ماہرین صحت نے صوبے یا ملک کے دیگر شہروں کی سڑکوں سے متعلق ایسا کوئی دعویٰ نہیں کیا، تاہم بتایا کہ دارالحکومت کراچی کی سڑکیں حالیہ بارشوں کے بعد خستہ حال ہو گئی ہیں اور وہاں پر سفر کرنے والے مرد و خواتین کمر درد، ریڑھ کی ہڈی کے درد، مسلز، گردن کے درد اور جوڑوں کے درد کا شکار بن رہے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ شہر کے ہسپتالوں میں رپورٹ ہونے والے کمر درد کے 70 فیصد مریض موٹر سائیکل سوار یا رکشے میں سفر کرنے والے مرد اور خواتین ہیں، ساتھ ہی ماہرین نے بتایا کہ کار سوار افراد بھی سڑکوں پر لگنے والے جھٹکوں کے نتیجے میں ہڈیوں اور مسلز کے مختلف عوارض کا شکار ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق ٹوٹی ہوئی سڑکوں کے نتیجے میں جہاں غریب مریضوں پر علاج اور دواؤں کی وجہ سے اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے وہیں یہ افراد طویل بیڈ ریسٹ کی وجہ سے نوکریوں اور دہاڑی سے محروم ہو رہے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ انڈر جینیٹک مسائل کے شکار افرادکو جھٹکا لگنے یا کسی حادثے کی صورت میں انجری ہوگی تو وہ آٹو امیون ڈیزیز کا شکار ہوجاتے ہیں اور یہ انڈرجینیٹک مسائل بعض اوقات ظاہر نہیں ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی خستہ حالی، ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں کی وجہ سے کمردرد کے کیسز بڑھ گئے ہیں، سڑکوں کی وجہ سے میکینکل کمردرد تو بہت زیادہ ہے، بعض کیسز میں اتنی شدت آجاتی ہے کہ ان کی روز مرہ زندگی متاثر ہوجاتی ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پٹھوں اور جوڑوں کے درد کے ماہر ڈاکٹر تابع رسول، معروف رھیوماٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہرہ پروین، عہد میڈیکل سینٹر کے ڈائریکٹر رومان خان اور پاک-امریکن آرتھرائٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر صالحہ اسحٰق نے آن لائن خطاب کیا۔