سندھ کی 52 ہزار ایکژ زمین جوائنٹ وینچر کے نام پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے
سندھ کی نگران حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع کی 52 ہزار سیکڑ سے زائد سرکاری زمین زراعتی پیداوار بڑھانے کے جوائنٹ وینچر منصوبوں کے نام پر سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بنائی گئی کمپنی کو دینے کی منظوری دے دی۔
روزنامہ کاوش کے مطابق سندھ کی زمین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے سے متعلق نگران وزیر اعلی کی صدارت میں اجلاس ہوا۔
The caretaker Sindh government has approved the allocation of 52713 acres of land in Sajwal, Thatta, Tharparkar, Khairpur, and Dadu to the army under the green corporate initiative limited project.
— Veengas (@VeengasJ) December 2, 2023
اجلاس میں نارو کے ریگستان کی 28 ہزار، ٹھٹھہ کی ایک ہزار، سجاول کی 3400 ایکڑ، ضلع تھرپارکر کی 10 ہزار ایکڑ اور ضلع دادو کی 9 ہزار ایکڑ سے زائد زمین جوائنٹ وینچر کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمپنی ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ کو دینے کی منظوری دے دی گئی۔
’جوائنٹ وینچر‘ کے تحت سندھ کی 43 ہزارایکڑ زمین فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ
سندھ کی زمین مذکورہ کمپنی کو ابتدائی طور پر 20 سال کی لیز پر دینے کی منظوری دی گئی۔
مذکورہ زمین کو لائیو اسٹاک اور فش فارمنگ سمیت دیگر زرعی منصوبوں کے نام پر دی گئی۔
صوبہ سندھ کی سیاسی جماعتیں اور سندھی قوم پرست کہاں سو رہے ہیں۔
یہ کیا ہورہا ہے۔ زراعت کے نام پر۔
@VeengasJ @abbasimukhtiar @TaniaPalijo @SindhMatters @Sindhushaikh4 @Si @amarsindhu @Sindhleak https://t.co/pGF8RkQcTS— Samrina Hashmi (@samrinahashmi) December 2, 2023
سندھ حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے زمین سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔
کیا نگران حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے ؟
سندھ کے کھلاڑی نہیں صرف زمین چاہیئے
سندھ کی 52713 ایکڑ سرکاری زمین لیز پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کمپنی حوالے#SINDH pic.twitter.com/p6lkd3zlkl
— Sindh Leaks سنڌ ليڪس (@Sindhleak) December 2, 2023
کاوش کے مطابق حیران کن طور سندھ کابینا کے اجلاس میں سندھ کی زمین زرعی منصوبوں کے نام پر حوالے کرنے کے معاملے پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔
سندہ کی55ہزارایکڑزمین نیلام کرکےمال غنیمت بنانےکا جرم کم نہیں یہ سات کروڑسندہیوں کی آزادی خود مختیاری شان وقار عظمت کلچرپرحملا اورغیرت کوللکارہےایسےنادرشاہےعمل کوہرگزبرداشت نہیں کیاجائےگاملکی ادارےہوش کےناخوں ناچھوڑیں ہم ایک رضاکارانہ وفاق میں رہتےہیں سندہ کوکسی نےفتح نہیں کیاتھا pic.twitter.com/pdp33xsyQm
— Vishnoo Mal (@VishnooMal) December 2, 2023
گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سندھ حکومت جوائنٹ وینچر کے تحت 42 ہزار ایکڑ زمین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرے گی لیکن اب حکومت نے اس سے زیادہ 52 ہزار ایکڑ زمین دینے کی منظوری دے دی۔
جمھوري دور ھجي، يا غير جمھوري، نگران حڪومت ھجي يا اتحادين جي لولي لنگڙي حڪومت، سنڌ جون زمينون ڏيڻ سڀني جو پسنديدہ ڪم آھي. سنڌ سلو پوائيزن تي رکيل اھو مريض آھي، جنھن کي آھستي آھستي، مزي سان مالڪن سامھون ماريو پيو وڃي. pic.twitter.com/eWDEScfjiI
— Chaaro (@charooxyz) December 2, 2023
سندھ حکومت کی جانب ے زمین کو جوائنٹ وینچر کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیے جانے کے فیصلے پر سندھ کے عوام نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بھی بنایا
ڌرتي آهي ته ثقافت آهي ڌرتي ناهي ته ڪجهه به نه آهي ثقافت ڌرتي سان جڙيل آهي ڌرتي پيرن ھيٺان کسڪندي وڃين#HappySindhiCultureDay pic.twitter.com/R8BmOxTpaB
— شھزادي حسين (@sadafsadaf) December 2, 2023