سندھ کی 52 ہزار ایکژ زمین جوائنٹ وینچر کے نام پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے

سندھ کی نگران حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع کی 52 ہزار سیکڑ سے زائد سرکاری زمین زراعتی پیداوار بڑھانے کے جوائنٹ وینچر منصوبوں کے نام پر سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بنائی گئی کمپنی کو دینے کی منظوری دے دی۔

روزنامہ کاوش کے مطابق سندھ کی زمین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے سے متعلق نگران وزیر اعلی کی صدارت میں اجلاس ہوا۔

اجلاس میں نارو کے ریگستان کی 28 ہزار، ٹھٹھہ کی ایک ہزار، سجاول کی 3400 ایکڑ، ضلع تھرپارکر کی 10 ہزار ایکڑ اور ضلع دادو کی 9 ہزار ایکڑ سے زائد زمین جوائنٹ وینچر کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمپنی ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ کو دینے کی منظوری دے دی گئی۔

’جوائنٹ وینچر‘ کے تحت سندھ کی 43 ہزارایکڑ زمین فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ

سندھ کی زمین مذکورہ کمپنی کو ابتدائی طور پر 20 سال کی لیز پر دینے کی منظوری دی گئی۔

مذکورہ زمین کو لائیو اسٹاک اور فش فارمنگ سمیت دیگر زرعی منصوبوں کے نام پر دی گئی۔

سندھ حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے زمین سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔

کاوش کے مطابق حیران کن طور سندھ کابینا کے اجلاس میں سندھ کی زمین زرعی منصوبوں کے نام پر حوالے کرنے کے معاملے پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔

گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سندھ حکومت جوائنٹ وینچر کے تحت 42 ہزار ایکڑ زمین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرے گی لیکن اب حکومت نے اس سے زیادہ 52 ہزار ایکڑ زمین دینے کی منظوری دے دی۔

سندھ حکومت کی جانب ے زمین کو جوائنٹ وینچر کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیے جانے کے فیصلے پر سندھ کے عوام نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بھی بنایا