سندھ کی زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دینے کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ

سندھ کی نگران حکومت کی جانب سے جوائنٹ وینچر منصوبوں کے نام پر صوبے کی 52 یزار ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بنائی گئی کمپنی ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ کو دیے جانے کے فیصلے کے خلاف عوام نے ٹوئٹر پر مخالف ٹرینڈ چلایا۔
سندھ کی 52 ہزار ایکژ زمین جوائنٹ وینچر کے نام پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے
سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر (#SindhRejectsMilitaryFarms) ٹرینڈ چلایا اور نگران حکومت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صوبے کی سرکاری زمین کسی تیسری پارٹی کے حوالے نہ کی جائے۔
ّ
سندھ رجیکٹس ملٹری فارمز کے نام سے چلائے جانے والے ٹرینڈ میں سوشل میڈیا صارفین نے نگران صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ کی 52 ہزار ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ نامی کمپنی کو دینے کی مخالفت کی۔
سنڌي جي 52 ھزار ايڪڙ زمين ھڪ فوجي ڪمپنيء کي موجوده نگران سرڪار طرفان ڏيڻ وارو فيصلو رد ڪجي ٿو. اھا زمين سنڌ جي لکين بي زمين ھارين ۾ ورھائي وڃي.
سانا طرفان سنڌ جي باشعور ڌرين کي گڏجي جدوجھد ڪرڻ جو سڏ #SayNotomilitaryfarms #SindhRejectsMilitaryFarms pic.twitter.com/IbExGKDri2— Sindhi Association of North America (SANA) (@sindh_sana) December 6, 2023
خیال رہے کہ سندھ کی نگران حکومت نے دو دسمبر کو 52 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے مختص کرنے کی منظوری دے تھی۔
منصوبے کے تحت خیرپور میں 28 ہزار ایکڑ، مٹھی میں 10 ہزار ایکڑ، دادو میں 9 ہزار305 ایکڑ، سجاول میں 3 ہزار 408 ایکڑ اور ٹھٹھہ و بدین میں ایک ایک ہزار ایکڑ اراضی حوالے کی جائے گی۔
سنڌ جي نيلامي نامنطور،
سنڌ جي زمين ڌرتيءَ جي بي زمين هارين ۾ ورهايو، نه ڪي انهن کي ڏيو جن جو ڪم بارڊر سنڀالڻ آهيسنڌ جي ساڃاھ وندن کي هن مسئلي تي نه رڳو پنهنجو چٽو موقف ڏيڻ گهرجي پر قانوني ويڙھ به ڪرڻ گهرجي. #SindhRejectsMilitaryFarms pic.twitter.com/vAUzfu8FN2
— khalid hussain (@khalidkoree) December 7, 2023
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق یہ زمین خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سرپرستی میں دی جا رہی ہے جو کہ ایک اعلیٰ سول ملٹری ادارہ ہے جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے رواں برس جون میں قائم کیا گیا تھا۔
سنڌ کي جيڪا پاڻي لپ ملي پئي نه صرف ان تي ڌاڙو لڳندو پر مقامي ماڻهن سان جيڪي زيادتيون ٿينديون انهن جو ڪو ڪاٿو ئي ڪونهي #SindhRejectsMilitaryFarms https://t.co/hMw7kAOJcU
— شھزادي حسين (@sadafsadaf) December 7, 2023
ٹی وی چینل کے مطابق Green Corporate Initiative Pvt Ltd کی ویب سائٹ یا کسی بھی قسم کے رابطے کی کوئی معلومات سوشل میڈیا پر نہیں دستیاب نہیں۔
#SindhRejectsMilitaryFarms pic.twitter.com/MMKIDvwNCm
— Farzana (@FarzanaQassim) December 7, 2023
جب کہ چیف سیکرٹری سندھ نے نیوز چینل کی جانب سے موقف لینے کے لیے بھیجی گئی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
اس کے بعد ٹی وی چینل نے اپنے سوالات کے ساتھ سندھ کے نگراں وزیر اطلاعات احمد شاہ سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
#SindhRejectsMilitaryFarms https://t.co/QbuvloVUY5
— Mushtaq Rajpar (@MushRajpar) December 6, 2023
نیوز چینل نے پاک فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ISPR) سے بھی رابطہ کیا لیکن ان کی طرف سے بھی اس رپورٹ کےلکھے جانے تک کسی بھی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
Shame on #SindhGovt#Sindh auction rejected.
Distribute the land of Sindh among the landless farmers of Sindh not give it to the guards of the borders@SindhCMHouse #JusticeForSindh #SindhRejectsMilitaryFarms pic.twitter.com/fRubNAQhWi
— Sindh Leaks سنڌ ليڪس (@Sindhleak) December 7, 2023