سندھ کی زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دینے کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ

IMG-20231023-WA0002

سندھ کی نگران حکومت کی جانب سے جوائنٹ وینچر منصوبوں کے نام پر صوبے کی 52 یزار ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بنائی گئی کمپنی ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ کو دیے جانے کے فیصلے کے خلاف عوام نے ٹوئٹر پر مخالف ٹرینڈ چلایا۔

سندھ کی 52 ہزار ایکژ زمین جوائنٹ وینچر کے نام پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے

سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر (#SindhRejectsMilitaryFarms) ٹرینڈ چلایا اور نگران حکومت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صوبے کی سرکاری زمین کسی تیسری پارٹی کے حوالے نہ کی جائے۔
ّ
سندھ رجیکٹس ملٹری فارمز کے نام سے چلائے جانے والے ٹرینڈ میں سوشل میڈیا صارفین نے نگران صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ کی 52 ہزار ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے ایم ایس گرین کارپوریٹ انیشیٹو لمیٹڈ نامی کمپنی کو دینے کی مخالفت کی۔

خیال رہے کہ سندھ کی نگران حکومت نے دو دسمبر کو 52 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے مختص کرنے کی منظوری دے تھی۔

منصوبے کے تحت خیرپور میں 28 ہزار ایکڑ، مٹھی میں 10 ہزار ایکڑ، دادو میں 9 ہزار305 ایکڑ، سجاول میں 3 ہزار 408 ایکڑ اور ٹھٹھہ و بدین میں ایک ایک ہزار ایکڑ اراضی حوالے کی جائے گی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق یہ زمین خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سرپرستی میں دی جا رہی ہے جو کہ ایک اعلیٰ سول ملٹری ادارہ ہے جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے رواں برس جون میں قائم کیا گیا تھا۔

ٹی وی چینل کے مطابق Green Corporate Initiative Pvt Ltd کی ویب سائٹ یا کسی بھی قسم کے رابطے کی کوئی معلومات سوشل میڈیا پر نہیں دستیاب نہیں۔

جب کہ چیف سیکرٹری سندھ نے نیوز چینل کی جانب سے موقف لینے کے لیے بھیجی گئی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

اس کے بعد ٹی وی چینل نے اپنے سوالات کے ساتھ سندھ کے نگراں وزیر اطلاعات احمد شاہ سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔

نیوز چینل نے پاک فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ISPR) سے بھی رابطہ کیا لیکن ان کی طرف سے بھی اس رپورٹ کےلکھے جانے تک کسی بھی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔